اعصابی بیماریوں اور دردکش ادویات

اعصابی بیماریوں اور دردکش ادویات کی من مانی قیمتیں مقرر

ویب ڈیسک:خیبرپختونخوابشمول پشاورمیں اعصابی بیماریوں اور دردکش ادویات کومارکیٹ سے غائب کرکے من پسند قیمتیں مقرر کر لی گئی ہیں اس وقت یہ ادویات کی دکانوں پر دستیاب نہیں اور ڈیلرز کے منظور نظر سٹور پر بیچی جارہی ہیں پشاور میں نمک منڈی میں ان ادویات کو ذخیرہ کیا گیا ہے لیکن ڈرگ اینڈ فارمیسی ڈائریکٹوریٹ کے حکام نے اس پر آنکھیں بند کر لی ہیں جس کے باعث یہ ادویات بلیک مارکیٹ میں فروخت ہونے کی شکایات ہیں محکمہ صحت کے ذرائع نے بتایا کہ صوبے کے تقریبا تمام بڑے شہروں بشمول پشاور کے میڈیسن مارکیٹ میں نیوروپیتھک یعنی اعصابی درد میں استعمال ہونیوالی ٹیگرال گولیوں کی قیمت11سو روپے کردی گئی ہے جبکہ اصل قیمت260روپے ہے اس طرح دماغی کیمیکل کو کنٹرول کرنے اور اعصابی افعال کو منظم کرنے کیلئے ڈاکٹرز کی جانب سے تجویز کی جانے والی دوائی اصل قیمت258روپے کی بجائے8سو روپے پر فروخت پر فروخت ہورہی ہے ذرائع نے بتایا کہ شدید درد کے علاج کیلئے تجویز کی جانیوالی پیتاڈین5ملی گرام196روپے کی بجائے7سو روپے میں فروخت کی جارہی ہے جبکہ نفسیاتی پریشانی اور تشویش کے علاج کیلئے استعمال ہونیوالی پروتھیڈین75ملی گرام دوائی اپنی اصل قیمت164روپے کی بجائے مارکیٹ میں4سو روپے پر ہے اس کے علاوہ ڈپریشن وغیرہ میں استعمال ہونیوالی نیورو لتھ کی دوائی کی قیمت25سو روپے کردی گئی ہے ذرائع نے بتایا کہ ذہنی اور اعصابی سکون اور بے چینی اور مرگی کے دوروں کے علاج کیلئے استعمال ہونیوالی دوائی ریوٹرل5ملی گرام کی قیمت2سو روپے کی بجائے350روپے وصول کرنے کی شکایات ہیں دوسری جانب محکمہ صحت کے ڈرگ انسپکٹرز کی جانب سے اس حوالے سے کسی قسم کا ایکشن نہیں لیا جارہا ہے جس کی وجہ سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

مزید پڑھیں:  دہشت گردی واقعات حکومت کو کمزور کرنے کی کوشش ہے،گورنر غلام علی