بیک جنبش قلم پارلیمنٹ قوانین ختم کرنا غلط ہے، سینیٹر مشتاق احمد

ویب ڈیسک: جماعت اسلامی کے رہنما سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ میں سپریم کورٹ کی طرف سے پارلیمنٹ کے قوانین کو بیک جنبش قلم ختم کرنے کو غلط سمجھتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ 24 کروڑ عوام کی نمائندگی کرتی ہے، سپریم کورٹ کو پارلیمنٹ قوانین کالعدم قرار دینے کے بجائے کم از کم پارلیمنٹ کو ریویو (نظرثانی) کے لیے واپس بھیجنا چاہیئے تھا۔
سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ نیب قوانین میں حکومت نے جو تر میمی بلز پیش کئےتھے،وہ شخصیات، لیڈر شپ کیلئے تھیں۔ حکومت نے اکثریت کے جبر کی بنیاد پر ان ترمیمی بلزکو منظور کیا تھا جبکہ جمہوریت اکثریت کے جبر کا نام نہیں ہے۔
سینیٹر مشتاق احمد نے مزید بتایا کہ پارلیمنٹ کے اندر میں نے ترمیمی بلز میں ترامیم بھی پیش کی تھیں، اس کی مخالفت بھی کی گئی تھی، میں نے حکومت کو ان قوانین میں ہونے والی خرابیاں بھی بتائی تھیں۔ یاد رہے کہ کل نیب ترامیم کے بارے سپریم کورٹ میں فیصلہ دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:  پاکستان کا سلامتی کونسل کی قرارداد پر تیزی سے عملدرآمد کا مطالبہ