تاخیری فیصلہ

دیر آید درست آید کے مصداق خیبر پختونخوا میںبالآخر طوفانی بارشوں، آندھی، طوفان اور سیلابی ریلوں کے نتیجہ میں نقصانات سے بچنے کیلئے ضلعی انتظامیہ اور تمام متعلقہ اداروں کو پیشگی اقدامات بروقت مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔عام مشاہدے کی بات ہے کہ ہمیشہ جب سیلاب سر پر آجاتا ہے اور اپنی غارت گری دکھاتا ہے تونمائشی اقدامات کرکے عوام کو مطمئن کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے صفائی ستھرائی کے نظام کو بہتر بنانے کے دعوئوں کے باوجودصوبے کے تمام چھوٹے ، بڑے شہروں میں اکثریتی علاقے گندگی کی لپیٹ میں ہیں۔صفائی ستھرائی کی ناگفتہ بہہ صورتحال عوام کے لیے مشکلات کا باعث بنی ہوئی ہے، کیا بارش کے پانی کی نکاسی کا کوئی نظام موجود ہے ، اگر موجود ہے تو ندی، نالوں اور گٹروں کی صفائی بلدیاتی اداروں اور صوبائی حکومتوں نے شروع کردی ہے، تو جواب نفی میں ہے جس کے باعث شہری سیلاب کے خطرات درپیش ہیں بلدیاتی اداروں کی کارکردگی اور قبل از وقت حفاظتی اقدامات نہ ہونے کے برابر ہیں یہی وجہ ہے کہ ہر سال مون سون کی تیز بارشیں سیلاب کا سبب بنتی ہیں جس سے شہری کا مسئلہ سنگین صورتحال کا باعث بنتا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ شہروں میں بارش کے پانی کے نکاس کے نظام کو پورا سال جاری رکھا جائے اور بارش کے پانی کی گزر گاہوں کو صاف ستھرا رکھا جائے تب جا کر حالات کا مقابلہ ممکن ہوسکتا ہے بصورت دیگر وقتی اقدامات کاکوئی اعتبارنہیں۔سبھی جانتے ہیں کہ سڑکوں پر پانی اس وقت جمع ہوتا ہے جب سیوریج کا نظام ٹھیک نہ ہو اور سیوریج کا نظام ٹھیک نہ ہونے کی دو بڑی وجوہ ہیں۔ ایک یہ کہ نکاسی آب کے لیے مختص گندے نالوں کی صفائی کا مناسب انتظام نہیں کیا جاتا چنانچہ جونہی معمول سے کچھ زیادہ بارش ہو جائے سارا نظام درہم برہم ہو جاتا ہے۔دوسری وجہ پلاسٹک کے شاپنگ بیگز ہیں جنھیں لوگ استعمال کے بعد ادھر ادھر پھینک دیتے ہیں اور جو ہوا کے ذریعے یا بارش کے پانی کے ساتھ بہہ کر سیوریج کے نظام میں داخل ہوتے اور اسے بلاک کر دیتے ہیں۔ ضروری ہے کہ مون سون سے قبل گندے نالوں کی صفائی کا اہتمام کیا جائے اور شاپنگ بیگز کی استعمال پر جو پابندی عائد کی گئی ہے اس پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے ۔حکومت کی جانب سے سیلاب سے نمٹنے اور سیلابی پانی کو نئے آبی ذخائر میں محفوظ کرنے کے لیے کسی قسم کی کوئی پالیسی یا منصوبہ بندی سامنے آئی نہ ہی کبھی مستقل بنیادوں پر کسی قسم کے کوئی ٹھوس اقدام ہی اٹھائے گئے، ہمیشہ جب وقت سر پر آ جاتا ہے اور اپنی غارت گری دکھاتا ہے تو نمائشی اقدامات کرکے عوام کو مطمئن کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

مزید پڑھیں:  امریکی پابندی کا استرداد