تعلیمی اداروں میں آئس

تعلیمی اداروں میں آئس سپلائی کرنے والے 202 افراد کی فہرست تیار

ویب ڈیسک: پشاور پولیس نے شہر بھر خصوصاً تعلیمی اداروں و ہاسٹلوں میں طلباء کو آئس کی سپلائی و فروخت کیخلاف گرینڈ آپریشن کا آغاز کرتے ہوئے یونیورسیٹیز و کالجز میں طلباء کو آئس سپلائی کرنے والے 200 سے زائد آئس فروشوں و ڈیلرز کی فہرست تیار کر لی۔ تاکہ ان کا سپلائی چین توڑا جاسکے اور نوجوان طبقے کو آئس کی لعنت سے چھٹکارا دلایا جا سکے۔ آئس کے مکروہ دھندے میں ملوث افراد کیخلاف 400 مقدمات درج کرنے کے علاوہ ہاسٹلوں و تعلیمی اداروں میں بھی آئس پہنچانے والے متعدد افراد و ڈیلرز کو گرفتار کر لیا گیا۔
گزشتہ روز پولیس لائنز پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران ایس ایس پی آپریشنز کاشف آفتاب عباسی نے بتایا کہ اسوقت تمام عمر کے افراد آئس کا استعمال کر رہے ہیں۔ جس سے خصوصی طور پر بچے اور بچیاں متاثر ہو رہے ہیں۔ یونیورسیٹیز اور کالجز میں زیادہ تر دور دراز اضلاع سے تعلق رکھنے والے نوجوان آئس نشہ کا عادی بن رہے ہیں۔ لہذا اس کیخلاف آگاہی مہم سمیت گرینڈ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے تاکہ نوجوان نسل کو تباہ کرنے والے افراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا جاسکے۔ انہوں نے بتایا کہ تعلیمی اداروں اور ان کے اردگرد علاقوں میں ایسے 202 افراد کی نشاندہی کر لی گئی اور انکی لسٹ حساس ادارے کو بھی حوالے کر دی گئی۔
یہ افراد مختلف طریقوں سے طلباء کو آئس پہنچاتے ہیں لہذا ایس پیز کی قیادت میں تمام 6 ڈویژنز میں ٹیمیں تشکیل دیدی گئی ہیں جن میں خواتین پولیس اہلکار بھی شامل ہیں اور ان کی گرفتاری شروع کر دی گئی ہے۔ ایس ایس پی نے مزید بتایا کہ حالیہ دنوں میں کریک ڈاون کے دوران پشاور بھر میں ڈرگ ڈیلرز / سپلائرز کیخلاف 401 مقدمات قائم کیے گئے۔ اس دوران منشیات فیکٹریز سیل کرنے کے علاوہ 32 کلوگرام آئس، 15 کلو ہیروئن، 110 کلو چرس، 3400 ایچ ٹی سی گولیاں اور 1670 لیٹر شراب بھی برآمد کر کے 460 ملزمان کو پکڑا گیا۔ کاشف عباسی نے بتایا کہ موجودہ وقت میں آئس ایک منافع بخش کاروبار سمجھا جا رہا ہے اور آج کل آن لائن طریقے سے بھی آئس کا آرڈر دیا جاتا ہے۔
ان کے ڈیلرز و منشیات فروش اثر و رسوخ کی بناء پر یہ دھندہ کر رہے ہیں تاہم ایسے افراد کی سفارش کرنے والوں کو بھی نہیں چھوڑا جائے گا اور بلاتفریق کارروائیاں کی جائینگی۔پشاور کے اندر اور باہر منشیات سمگلنگ سے متعلق پوچھے گئے سوال پر ایس ایس پی نے بتایا کہ ہم انکی سپلائی چین توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں، ایسے ملزمان بھی پکڑے گئے ہیں جو فوڈ ڈیلیوری کی آڑ میں منشیات سپلائی کر رہے تھے۔ اسی طرح شہر میں سرپرائز ناکہ بندیاں لگائی جا رہی ہیں تاکہ ڈرگ ڈیلرز کو پہلے سے اطلاع نہ ہو۔ پولیس یا دیگر محکموں کے ملازم اس دھندے میں ملوث پائے گئے تو انکے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ آگاہی مہم کا مقصد نوجوان طبقے کو آئس کی تباہ کاریوں سے بچانا ہے، میڈیا بھی اس دھندے میں ملوث عناصر کی نشاندہی کرے تاکہ ملکر ان کا قلع قمع کیا جاسکے۔

مزید پڑھیں:  ماسکو حملے کے پیچھے ممکنہ طور پر امریکا، برطانیہ اور یوکرین ہیں، روس