زیادہ تر افغان مہاجرین خالی ہاتھ ہیں، عالمی ادارہ خوراک کا انکشاف

ویب ڈیسک: پاکستان سے افغانستان واپس جانے والے افغان مہاجرین کے بارے میں عالمی ادارہ خوراک کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ ملک لوٹنے والوں میں زیادہ تر افغانی خالی ہاتھ ہیں۔
اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ خوراک کی جانب سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان سے ڈی پورٹ کیے گئے زیادہ تر افغانی اپنا سب کچھ کھو چکے ہیں اور خالی ہاتھ افغانستان کی سرحد پر پہنچ گئے ہیں۔ انکے گھر بار، دکان اور دیگر سامان سب گم ہو گیا ہے۔
اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ خوراک کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پیج پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں اس بات کی تردیدی کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ قابل ذکر بجٹ نہ ہونے کے باوجود تقریباً ڈھائی ملین واپس جانے والے افغان مہاجرین کو ہنگامی بنیادوں پر اشیائے خورد و نوش سمیت دیگر امداد فراہم کی گئی ہے۔
اقوام متحدہ سمیت دیگر اداروں کی معلومات کے مطابق یکم نومبر سے اب تک 4 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین طورخم اور سپن بولدک کے راستے پاکستان سے وطن واپس جا چکے ہیں۔
جہاں ایک طرف واپس لوٹنے والوں میں بہت سے لوگوں کو سر چھپانے کی جگہ میسر نہ ہونے کا مسئلہ درپیش ہے تو دوسری طرف سردیوں نے ان کی پریشانی مزید بڑھا دی ہے۔

مزید پڑھیں:  پی ٹی آئی دوست ممالک کیساتھ تعلقات خراب کرناچاہتی ہےوزیردفاع