طوفان الاقصیٰ آپریشن،اسرائیل میں ہلاکتیں 800 تک جا پہنچیں

ویب ڈیسک: حماس کے اسرائیل کیخلاف جارحانہ اقدام سے اسرائیل میں ہلاکتیں 800 تک جا پہنچیں جبکہ مجموعی طور پر 1300 سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے، اس کے علاوہ صیہونی فوج کے میزائل سٹاک میں کمی کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق حماس کے طوفان الاقصیٰ آپریشن کے بعد اسرائیلی فوجیوں اور شہریوں کی اموات میں مسلسل اضافہ سامنے آرہا ہے، مجموعی طور پر 1300 سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے۔
غزہ پٹی میں ہونے والی جنگی کارروائیوں میں ہلاکتوں میں 9 امریکی شہری بھی شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق حملے میں زخمی ہونے والے اسرائیلیوں کی تعداد دو ہزار سے متجاوز ہو چکی ہے جبکہ فلسطینی شہداء کی تعداد 550سے زائد ہوگئی۔ حماس اسرائیل کشیدگی کے تیسرے روز بھی دونوں جانب سے فائرنگ اور حملوں کا سلسلہ جاری رہا۔
اسرائیل پر غیر متوقع حملے کے بعد اب حزب اللہ جنگجوؤں نے بھی لبنان سے صہیونی ریاست کو نشانہ بنانا شروع کردیا۔ حماس کے جنگجو اب بھی اسرائیلی مقبوضہ علاقوں کے اندر موجود ہیں جہاں ان کی کئی مقامات پر اسرائیلی فوج سے جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
حماس کی کارروائی کے حوالے سے اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے مستقبل کا لائحہ عمل بتاتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کا محاصرہ کرکے اس کی مکمل ناکہ بندی کردیں گے تاکہ علاقے کی بجلی ، خوراک اور ایندھن کی سپلائی بند کر دی جائے۔ دریں اثناء اسرائیلی فوج نے نہتے فلسطینیوں کیخلاف بزدلانہ کارروائی کرتے ہوئے غزہ میں گھروں پر رات بھر بمباری کی جس سے ہر طرف تباہی مچی دکھائی دی، ان حملوں میں بچوں سمیت 560 فلسطینی شہید اور 2500 سے زائد زخمی ہوگئے۔
دوسری جانب فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے تین اسرائیلی شہروں میں راکٹ حملوں کے بعد صیہونی فورسز کی جانب سے جوابی کارروائی نہ ہونے کی وجہ سامنے آگئی۔ ترک میڈیا کے مطابق صیہونی فوج کے میزائل سٹاک میں کمی کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
ترک رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج آئرن ڈوم سسٹم سے لیس کچھ یونٹوں کو گولہ بارود فراہم نہیں کر رہی، اسرائیلی فوج کے پاس گائیڈڈ اینٹی ایئر کرافٹ میزائل بھی محدود تعداد میں ہیں، ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوج غزہ سے قریب اشکلون، اشدد، سدیرات شہروں پر حماس کے راکٹ حملوں کا جواب نہ دے سکی۔

مزید پڑھیں:  پرویز الٰہی کی طبیعت خراب ،جیل سے پمز ہسپتال منتقل