عرفان سلیم کی گرفتاری پر چیف جسٹس برہم، ڈی سی پشاور طلب

ویب ڈیسک: پی ٹی آئی پشاور کے سابق صدر عرفان سلیم کی گرفتاری پر توہین عدالت کیس کی سماعت چیف جسٹس پشاور ہائِیکورٹ محمد ابراہیم خان نے کی۔ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے دوران سماعت ایڈووکیٹ جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ بتا دیں عدالت بڑی ہے یا انتظامیہ؟ عدالت کے واضح احکامات کہ ضمانت کے بعد کسی کو گرفتار نہ کیا جائے، گرفتاری سے پہلے عدالت سے اجازت لینا ہوگی، تو پھر کیوں گرفتاری عمل میں لائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ عدالت نے10 اکتوبر تک عرفان سلیم کو گرفتار نہ کرنےکا حکم دیا تھا لیکن پھر بھی انہیں گرفتار کیا گیا، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیوں نہ ڈپٹی کمشنر کے خلاف توہین عدالت کی کارووائی شروع کی جائے.
چیف جسٹس محمد ابراہیم خان نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر کل پیش ہوں، اس کیس کو سنیں گے، عرفان سلیم کےبھائی راشد سلیم نے اس حوالے سے درخواست دے رکھی ہے۔ یاد رہے کہ عدالت نے ڈپٹی کمشنر پشاور کو شوکاز نوٹس جاری کرکے ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

مزید پڑھیں:  پشاور، حکومتی احکامات نظر انداز، روٹی کی پرانی قیمتیں برقرار، ضلعی انتظامیہ متحرک