قمر جاوید باجوہ اور فیض حمید کی مولانا کے بیانات کی تردید

ویب ڈیسک: سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ اور جنرل (ر) فیض حمید کی جانب سے مولانا فضل الرحمان کے بیانات کی تردید کی گئی ہے۔
سابق آرمی چیف اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ جنرل فیض حمید تحریک عدم اعتماد سے کئی ماہ قبل اپنے عہدے سے الگ ہو کر نومبر 2021 میں اسلام آباد سے جا چکے تھے۔
سابق آرمی چیف کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنرل باجوہ کی مولانا فضل الرحمان سے 2 مرتبہ ملاقات ہوئی تھی۔ پہلی ملاقات بانی پی ٹی آئی کے خلاف لانگ مارچ کے موقع پر جو ناخوشگوار رہی جبکہ دوسری ملاقات 2022 میں اپوزیشن رہنماؤں شہبازشریف، بلاول بھٹو،اختر مینگل،شاہ زین بگٹی اور خالد مقبول صدیقی کی موجودگی میں ہوئی تھی۔
اس ملاقات میں دونوں جرنیلوں نے اپوزیشن رہنماؤں پر زور دیا کہ بانی پی ٹی آئی کو اپنی مدت مکمل کرنے دیا جائے۔ اپوزیشن رہنماؤں کے غیر لچکدار رویئے کو ایکھتے ہوئے مزید کہا گیا کہ تحریک عدم اعتماد واپس لینے کے بدلے سابق وزیرعظم انتخابات کا اعلان کر دیں گے۔
یاد رہے کہ دونوں‌سابق جرنیلوں نے مولانا فضل الرحمان کے بیانات کی تردید کر دی ہے.

مزید پڑھیں:  اسرائیلی جارحیت ختم ہونے تک ہماری مزاحمت جاری رہے گی، ابوعبیدہ