8

محکمہ آبپاشی دو ہفتوں میں ڈیموں کی تعمیر پر پیشرفت کے لئے ٹائم لائینز کے ساتھ پلان تیار کرے-وزیر اعلی خیبر پختونخوا

ویب ڈیسک (پشاور):خیبر پختونخوا حکومت کا فوڈ سکیورٹی کے لیے اہم اقدام، وزیر اعلی محمود خان کی ہدایت پر صوبے کی پہلی فوڈ سکیورٹی پالیسی تیار، وزیر اعلی کی زیر صدارت فوڈ سکیورٹی متعلق اعلی سطح کا اجلاس، اجلاس میں پالیسی کا حتمی مسودہ وزیر اعلی کو پیش، وزیر اعلی نے پالیسی کے مسودے کی اصولی منظوری دے دی۔

پالیسی حتمی منظوری کے لئے کابینہ کے اگلے اجلاس میں پیش کی جائے گی، خیبر پختونخوا فوڈ سکیورٹی پالیسی تیار کرنے والا ملک کا پہلا صوبہ بن گیا، وزیر اعلی نے فوڈ سکیورٹی پالیسی پر عملدرآمد کے لئے پلان کی بھی منظوری دے دی، اجلاس کو فوڈ سکیورٹی پالیسی کے مختلف پہلوؤں پر بریفنگ، فوڈ سکیورٹی پالیسی پر عملدرآمد کے لئے قلیل المدتی، وسط المدتی اور طویل المدتی پلان مرتب کئے گئے ہیں۔

قلیل المدتی پلان دو سے تین سالوں محیط ہوگی جس کا تخمینہ لاگت 56 ارب روپے ہے، وسط المدتی پلان چار سے سات سالوں پر محیط ہوگا جس کا تخمینہ لاگت 109 ارب روپے ہے، طویل المدتی پلان آٹھ سے دس سال پر محیط ہوگا جس کا لاگت 70 ارب روپے ہے،

مزید پڑھیں:  بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت پر سماعت نہ ہو سکی

قلیل المدتی پلان کے تحت صوبے میں زرعی پیداوار کو بڑھانے کے لیے 19 مختلف اقدامات تجویز کئے گئے ہیں، وسط المدتی پلان کے تحت 24 مختلف اقدامات اٹھا ئے جائیں گے جن میں مختلف چھوٹے ڈیموں کی تعمیر ، موجودہ ڈیموں کی ریزنگ کے علاوہ کمانڈ ایریاز کی توسیع اور اقدامات شامل ہیں، طویل المدتی پلان کے تحت نو اقدامات تجویز کئے گئے ہیں جن میں بڑے ڈیموں کی تعمیر کے علاوہ بڑے پیمانے پر زیتون کی کاشت اور دیگر اقدامات شامل ہیں ۔

پالیسی میں فوڈ سکیورٹی کے لئے محکمہ زراعت اور آبپاشی سمیت دیگر تمام متعلقہ محکموں کی ذمہ داریوں کا تعین کیا گیا ہے،پالیسی میں زرعی اجناس کے علاوہ پھلوں، سبزیوں، لائیو اسٹاک، ماہی پروری، خوردنی تیل کے بیجوں اور دیگر پیداوار کو بڑھانے کے لئے جامع حکمت عملی وضع کی گئی ہے، پالیسی میں صوبے میں ایگریکلچر بزنس ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے قیام کی بھی تجویز دی گئی ہے۔

مزید پڑھیں:  ملک بھر میں حج فلائٹ آپریشن کا آغاز 9مئی سے ہو گا

وزیر اعلی نے ہدایت کی کہ محکمہ منصوبہ بندی اس ایکشن پلان پر عملدرآمد کے لئے درکار فنڈز کی فراہمی کا انتظام کرے، محکمہ زراعت پلان پر عملدرآمد کے لیے اپنی استعداد کار میں اضافہ کرے، محکمہ آبپاشی دو ہفتوں میں ڈیموں کی تعمیر پر پیشرفت کے لئے ٹائم لائینز کے ساتھ پلان تیار کرے، زرعی خود کفالت موجودہ صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے جس کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔