نئی آسامیو ں کی تخلیق پر پابندی،3سال سے خالی آسامیاں ختم

ویب ڈیسک:خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے کی مالی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے کابینہ ممبران پر مشتمل کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ تین سال سے خالی تمام آسامیاں بھی ختم کردی گئی ہیں ۔ خیبر پختونخوا حکومت نے آئندہ چار ماہ کیلئے فنڈز کے اجراء کی پالیسی جاری کردی ہے جس کے مطابق وزیر اعلیٰ مالیاتی صورتحال کا سہ ماہی جائزہ لینے کے لیے کابینہ کمیٹی تشکیل دیں گے۔ اسی طرح 10فیصد فنڈز جاری منصوبوں کو فوری طور پر جاری کیا جائے گا ۔ تنخواہ، بجلی، پانی، ٹیلی فون اور ٹرنک کالز ، گیس، اشتہارات اور سرکاری ملازمین کے خاندانوں کو مالی امداد میں 100 فیصد فنڈز جاری کئے جائینگے ۔ 25 فیصد فنڈز اجراء جاری اخراجات کی مد میں کیا جائے گا
میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوشنز کو ماہانہ بنیادوں پر 25 فیصد فنڈز ریلیز کیا جائے گا۔ گندم کی سبسڈی اور دیگر مدوں میں مالی حالات کو دیکھتے ہوئے فنڈز کا اجراء ہوگا مقامی حکومت کے فنڈز ماہانہ بنیادوں پر جاری کئے جائیں گے۔ کفایت شعاری کے اقدامات کے حوالے سے فیصلہ کیا گیا کہ مکمل شدہ ترقیاتی منصوبوں کے علاوہ باقی تمام ترقیاتی منصوبوں میں آسامیوں کی تخلیق پر پابندی ہوگی اسی طرح ایمبولینسز، ارتھ موونگ مشینری، فائر ٹرک، ٹریکٹر، ٹرک، بسیں، مسافر وین، قیدیوں کی وین، موٹر سائیکلیں، واٹر باؤزر ٹرک، ریکوری،ریسکیو گاڑیاں، ریسکیو،لائف سیونگ بوٹس کے علاوہ گاڑیوں کی خریداری پر بھی پابندی ہوگی ورکشاپس،سیمینارز اور بیرون ملک تربیت میں شرکت جس میں صوبائی فنڈز شامل ہوں وہ بھی نہیں کئے جا سکیں گے۔ صوبائی فنڈز سے فائیو سٹار ہوٹلوں میں سیمینارز اور ورکشاپس کا انعقاد بھی نہیں کیاجائیگا
جبکہ صوبائی حکومت کے خرچ پر بیرون ملک علاج پر بھی پابندی ہوگی اخراجات کو جاری کردہ فنڈز تک محدود رکھا جائے گا اور انتظامی محکمے اضافی یا ضمنی گرانٹس کی مدمیں خرچ نہیں کریں گے۔ متعلقہ سرپلس پول سے این او سی حاصل کیے بغیر خالی آسامیوں کے خلاف کوئی تقرری نہیں کی جائے گی۔ ڈائنگ کیڈر کی خالی آسامیوں پر کوئی تقرری بھی نہیں کی جائے گی محکمہ خزانہ کی پیشگی منظوری کے بغیر کسی ترقیاتی اسکیم پر غور نہیں کیا جائے گا جس میں پوسٹس کی تخلیق اور گاڑیوں، مشینری اور آلات اور فرنیچر (ریونیو اجزائ) کی خریداری شامل ہو۔ کوئی محکمہ بینک کھاتوں میں رسیدیں نہیں رکھے گا۔

مزید پڑھیں:  وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کی امریکی عہدیداران سے ملاقات، اہم امور زیربحث