ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی

ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا منصوبہ فنڈز عدم فراہمی کی نذر

ویب ڈیسک: پشاور میں ٹیو ب ویلز کے بجلی بلوں سے جان چھڑانے کیلئے محکمہ بلدیات کی جانب سے ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا مجوزہ منصوبہ فنڈز کی عدم فراہمی کی نذر ہوگیا۔ منصوبے کے تحت ابتدائی طور پر ایک ارب روپے کی لاگت سے ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کیاجانا تھا، ضلع پشاور میں اس وقت ایک ہزار سے زائد ٹیوب ویلز چلائے جا رہے ہیں جو پشاور کے شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی کیلئے مختلف شفٹ میں شیڈول ہیں۔ ان ٹیوب ویلز کے سالانہ کروڑوں کے بجلی بل ادا کئے جا رہے ہیں
جو سرکاری خزانہ کا مستقل خرچہ ہے، محکمہ بلدیات نے ان ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیاتھا اور اس ضمن میں رواں مالی سال کے ترقیاتی پروگرام میں ایک ارب روپے کا منصوبہ بھی تجویز کیا تھا۔ منصوبے کے تحت 4کروڑ روپے رواں برس خرچ کئے جانے تھے جبکہ باقی رقم آئندہ تین سالوں میں خرچ ہونی تھی۔ منصوبے میں ٹیوب ویلز کی شمسی توانائی پر منتقلی سمیت انکی بحالی بھی شامل تھی تاہم مالی بحران کے باعث یہ منصوبہ شروع ہی نہ ہوسکا اور کاغذات تک محدو درہ گیا۔
پشاور میں اب بھی صرف ٹیوب ویلوں کے بلوں کی مد میں ماہانہ 20کروڑ روپے سے زائد ادائیگی کی جاتی ہے جس میں صرف ڈبلیو ایس ایس پی 8کروڑ روپے ماہانہ ادا کرتی ہے جبکہ دیہی علاقوں میں ٹی ایم ایز، آبنوشی اور آبپاشی کے ٹیوب ویلوں کے بل بھی کروڑوں میں ادا کئے جا رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:  نوشہرہ، پتنگ خرید و فروخت اور کاروبار کرنیوالوں کیخلاف کارروائی کا عندیہ