ٹیکنالوجی کی مدد سے چوری شدہ فونز کا سراغ

کیپیٹل سٹی پولیس پشاورکی جانب سے پہلی بار شہریوں سے موبائل فونز کی چوری اور چھیننے کی وارداتیں قابو کرنے کیلئے فائنڈ مائی سیل فون ”ایف ایم سی ” کے نام سے موبائل ایپ متعارف کرانے کا اقدام فون چھیننے کی وارداتوں میں کمی اور گمشدہ فون ملنے کی توقعات میں اضافے کی راہ ہموار ہو گی خوش آئند امر یہ ہے کہ اس ایپ نے کام شروع کردیا ہے اور موبائل ایپ میں 2022اور 2023کے دوران چوری شدہ، چھینے گئے اور دیگرگم شدہ 8000موبائل فونز کا ڈیٹا بھی ڈال دیا گیا ہے ، ابتدائی طور پر پشاور کی سطح پر یہ ایپ لانچ کی گئی ہے جسکے بعد اس کا دائرہ صوبہ بھر تک پھیلایا جائے گا۔ پولیس نے ٹیکنالوجی کی مدد سے سرقہ شدہ فون تلاش کرنے اور اس کی فروخت کی حوصلہ شکنی اور خاص طور پر ڈیلروں کو اسنظام میں شامل کرکے ان کو چھان بین اوراطلاع کی سہولت دے کر اس امکان کوکافی حد تک محدود کردیا ہے کہ چوری کے فون با آسانی فروخت نہ ہوسکیں اور ان کی خرید وفروخت بند ہو۔ البتہ پرزوں کی صورت میں اسے فروخت کرنے کی گنجائش اب بھی موجود ہے جبکہ اس نئے انتظام کے بعد اب اسطرح کے فونز کی افغانستان سمگلنگ میں اضافے کا بڑا امکان ہے اس حوالے سے بھی کوئی طریقہ وضع کرنے کی ضرورت ہے تاکہ فون چھین کر اسے فروخت کرنے کے امکان کومزید معدوم کیاجاسکے جس کے نتیجے میں فون چھیننا کوئی پرکشش واردات نہ رہے بلکہ پرخطر بن جائے اور رہزن اس سے اجتناب پرمجبور ہوں۔

مزید پڑھیں:  ملتان ہے کل جہان