آندھی اور طوفانی بارش

پشاور اور بنوں میں آندھی اور طوفانی بارش، 8 جاں بحق، 60 زخمی

ویب ڈیسک: پشاور، بنوں، لکی مروت اور سرائے نورنگ میں تیز آندھی اور طوفانی بارش اور جھکڑ سے تباہی مچ گئی۔ مکانات کی چھتیں اور دیواریں گرنے سے دو خواتین اور تین بچوں سمیت 8 افراد جاں بحق اور 60 سے زائد شدید زخمی ہو گئے ہیں۔ طوفان سے پشاور شہر گردوغبار سے اٹ گیا۔ طوفان اور بارش سے مواصلات کا نظام درہم برہم ہو گیا۔ بیشتر علاقوں میں بجلی سپلائی منقطع ہو گئی۔
بنوں میں ایک بار پھر تیز ہوائوں کے ساتھ موسلادھار بارش کے نتیجے میں مکانات کی چھتیں اور دیواریں گرنے سے دو خواتین اور تین بچوں سمیت پانچ افراد جاں بحق ہوگئے جن میں دو کم عمر بہن بھائی شامل ہیں۔ اسی طرح 45 سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔ زخمیوں میں بچے، خواتین اور بوڑھے شامل ہیں۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق بنوں میں اتوار کی سہ پہر ہونے والی طوفانی بارش سے مضافاتی علاقوں میں کچے مکانات، دیواریں اور چھتیں گرنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ خلیفہ گلنواز ہسپتال میں للوزائی سورانی سے تعلق رکھنے والے دل عباس خان کے دو بچے 9 سالہ شاہین بی بی اور پانچ سالہ راشد کو لایا گیا جو دم توڑ گئے۔
اسی گائوں کی پانچ سالہ سلونہ بی بی دختر محمد عبداللہ جاں بحق ہو گئی، ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال میں گل پری زادہ سکنہ براگے پمپ جس کے گھر کے تین کمرے منہدم ہوگئے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی، غوریوالہ سے تعلق رکھنے والی معمر خاتون بس نورزادہ حقداد خان سکنہ کوٹ آزاد مغل غوریوالہ بھی ہسپتال میں چل بسی۔ انتظامیہ کی جانب سے ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کی گئی اور کنٹرول روم قائم کیا گیا۔ بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے، بارش سے سوارنی، ککی، پکا بچک، ہوید، غوریوالہ، چندمری، برگے پمپ، نیو سبزی منڈی، پیر خیل ککی کے علاقے زیادہ متاثر ہوئے۔ طوفانی بارش کی وجہ بجلی کے کھمبے اکھڑ گئے، تاریں سڑکوں پر آ گئیں۔
دریں اثناء پشاور میں طوفانی ہوائوں اور تیز جھکڑ نے تباہی مچا دی، مختلف علاقوں میں جستی چادروں کی چھتیں اڑ گئیں جبکہ بجلی کی تاروں اور کھمبوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ طوفان کے دوران بجلی کی سپلائی معطل ہوگئی اور دکانوں کے شٹرز اور سائن بورڈز کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ اس دوران پشاور میں ایک کمسن بچے سمیت 2 افراد جاں بحق اور پانچ افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ گذشتہ روز شدید گرمی تھی اور درجہ حرات 39 سینٹی گریڈ سے زائد تھا تاہم حبس اور ہوا میں نمی کا تناسب زیادہ ہونے کی وجہ سے گرمی 44 سینٹی گریڈ سے بھی زائد محسوس ہوئی۔
اتوار کے روز محکمہ موسمیات کی جانب سے بارش اور طوفانی ہوائوں کے حوالے سے کسی قسم کی پیش گوئی نہیں کی گئی تھی اور موسم گرم اور خشک رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا۔ شدید گرمی میں چھٹی کی وجہ سے سڑکیں سنسان اور تجارتی مراکز پر مندی تھی لیکن عصر کے وقت گردو غبار کے ساتھ تیز طوفانی ہوائوں کا سلسلہ شروع ہو گیا اور چند لمحوں میں کمزور انفراسٹرکچر کو تہس نہس کر دیا۔ طوفانی ہوائوں کے ساتھ بارش بھی ہوئی جس سے درجہ حرارت کم ہوگیا لیکن کچے اور پکے مکانات کو طوفانی ہوا نے ہلا کر رکھ دیا۔ گھروں کی چھتوں پر جستی چادریں اڑ گئیں اور کمزور درخت زمین پر آن گرے۔ بڈھ بیر ماموں زئی اور گلبہار میں دیواریں گرنے کے واقعات پیش آئے ہیں جبکہ کامرس کالج کے قریب مسجد کا شیڈ گر گیا۔ مختلف مقامات پر حالیہ طوفانی بارش سے پانچ افراد زخمی جبکہ ایک شخص جاں بحق ہو گیا ہے۔
ادھر لکی مروت سے ہمارے نمائندے کے مطابق لکی مروت اور سرائے نورنگ کے مختلف علاقوں میں ایک بار پھر طوفانی ہوائوں اور بارش نے تباہی مچا دی ہے۔ بارش سے ایک 8 سالہ بچہ جاں بحق اور تین خواتین اور 6 بچوں سمیت 10 افراد زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

مزید پڑھیں:  بنوں: پرچہ آؤٹ کرنے والاامتحانی ڈیوٹی پر مامور استاد گرفتار