ادارہ برائے بحالی معذوران میں کروڑّں کی بے ضابطگیوں کا انکشاف

ویب ڈیسک: ادارہ برائے بحالی معذوران خیبر پختونخوا میں 2009 تا 2020 آڈٹ رپورٹ میں کروڑوں روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ادارے کی تین قیمتی گاڑیاں نیلامی کے نام پر اُسی ادارے کے افسران کو صرف ایک لاکھ روپے قیمت پر دے دی گئیں۔
رپورٹ نے فیس کی مد سے لے کر بھرتیوں، سکالر شپس اور ڈاکٹرز کی تعیناتی تک میں بے قاعدگیوں کا پول کھول دیا۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ پانچ سال میں محکمہ نے فیس کی مد میں 2 کروڑ روپے سے زائد رقم وصول کی لیکن صرف 1 کروڑ 85 لاکھ ہی ادارے میں جمع کیے جاسکے۔
9 ملازمین کو قواعد کے برعکس مختلف سکیلز میں بھرتی کیا گیا، غیر قانونی طور پر 41 لاکھ 26 ہزار روپے 9 طلباء کو سکالر شپس کی مد میں دیے گئے۔
بورڈ کی اجازت کے بغیر ادارے کے ایم ڈی نے دو ڈاکٹرز کو ملازمت بھی دی گئی۔
آڈٹ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ چار سال بجٹ منظور نہ ہونے کے باوجود 77 کروڑ 53 لاکھ روپے کے اخراجات کیے گئے، مختلف آئٹمز کی خریداری و دیگر امور میں بھی بے قاعدگیاں کی گئی ہیں۔

مزید پڑھیں:  عدالتی معاملات میں مداخلت قابل قبول نہیں ،چیف جسٹس