انتظامیہ اور جوڈیشری کے آرڈرز ختم ،عرفان سلیم رہاکئے جاتے ہیں،عدالت

ویب ڈیسک: پی ٹی آئی سٹی پشاور کے سابق صدر عرفان سلیم کے کیس کا پشاور ہائیکورٹ نے تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ عرفان سلیم کو رہا کیا جاتا ہے اور ان کے خلاف انتظامیہ اور جوڈیشری کے جو آرڈر ہیں ان کو ختم کیا جاتا ہے۔ ایک مقدمے میں عبوری ضمانت ملنے کے بعد بغیر اجازت ملزم کو گرفتار نہیں کیا جائیگا۔
تحریری فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ عدالتی احکامات کے باوجود عرفان سلیم کو ضلعی انتظامیہ نے حراست میں لیا، اس پر چیف سیکرٹری اور آئی جی پولیس کو نوٹس جاری کیا جاتا ہے اور چیف سیکرٹری اور آئی جی پولیس 10 اکتوبرکو آئندہ سماعت میں ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔
پشاور ہائیکورٹ کی جانب سے جاری ہونے والے تحریری فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ چیف سیکرٹری اور آئی جی یقین دہانی کرائیں کہ مستقبل میں عدالتی احکامات کی خلاف ورزی نہیں ہوگی۔ جوڈیشل آفیسر کو بھی شوکاز نوٹس جاری کیا جاتا ہے۔
عدلاتی فیصلہ کے مطابق عدالتی احکامات کے باوجود جوڈیشل آفیسر نے ملزم کو جیل کیوں بھیجا، عدالتی احکامات میں کوئی دو رائے نہیں ہے، جوڈیشل آفیسر کو احکامات جاری نہیں کرنا چاہیئں تھے، جوڈیشل آفیسر عدالت میں پیش ہوکر وضاحت کریں۔
پشاور ہائیکورٹ کے تحریری فیصلہ میں حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ بھی عدالت کے رحم وکرم پر ہوگا کہ افسران اور جوڈیشل افسر کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ہوگی یا نہیں۔
عدالت نے تحریری فیصلہ میں کہا ہے کہ عرفان سلیم کو رہا کیا جاتا ہے اور ان کے خلاف انتظامیہ اور جوڈیشری کے جو آرڈر ہیں ان کو ختم کیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں:  بنوں، نامعلوم حملہ آوروں کے ہاتھوں ایف سی اہلکار قتل