بچوں کو اغوا کرنے والا گینگ گرفتار

بچے اغواء کرکے پنجاب میں فروخت کرنے والے گینگز بے نقاب

ویب ڈیسک :پشاور اور متصل ضلع خیبرمیں بچوں کو اغواء کرکے پنجاب میں فروخت کرنے والے گینگز کے سرگرم ہونیکا انکشاف ہوا ہے جس میں خواتین بھی شامل ہیں جو مختلف بہانوں سے بچوں کواغواء کرتے ہیں، ایسے 2 گروہوں کو بے نقاب کرلیا گیا تاہم مزید اغواء کاروں کی موجودگی کا بھی خدشہ ظاہر کیاجارہا ہے جس کے بعد ایسے گروہوں کی نشاندہی وگرفتاری پولیس کیلئے بھی چیلنج بن گئی ہے ۔ہفتہ کے روز باڑہ کے علاقہ سپین قبر میں بچی ماہ نور کو اغواء کرنے والے گروہ کو باڑہ پولیس نے علاقہ مکینوں کی مدد سے گرفتار کیا.
6رکنی گروہ میں 4خواتین بھی شامل ہیں ۔ ملزمان جعفرحسین، عبدالرحیم، رقیہ دخترجعفرحسین، بادام گلہ زوجہ جعفرحسین، نادیہ گل زوجہ سرتاج خان، نجمہ عرف نگینہ زوجہ طارق زمان ساکنان عطاء محمد گڑھی نے پخہ غلام سے ایک اور بچی کو بھی اغواء کرکے لاہور میں فروخت کرنیکاانکشاف کیاجن سے مزید تفتیش جاری ہے۔ پشاور میںبھی ایک ایسے گینگ کو گرفتار کیاگیا ہے جو بچوں کو یہاں سے اغواء کرکے پنجاب میں فروخت کرتے تھے۔ اس حوالے سے گل زادہ سکنہ آفریدی روڈ نے تھانہ بڈھ بیرپولیس کو رپورٹ کی کہ ایک ماہ قبل اسکی 17سالہ بیٹی گھر سے نکل کر لاپتہ ہوگئی تھی .
بعد میں انہیں معلوم ہوا کہ لڑکی کو ان کے ہمسایہ واجد نے اہلیہ مسماة ثمینہ کی مدد سے اغواء کیا اور اسے پنجاب میں فروخت کرنے کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کیا۔ پولیس نے دونوں میاں بیوی کوحراست میں لیا،ملزمان سے تفتیش مکمل ہونے پر انہیں جیل منتقل کردیا گیا ۔پشاور میں بچوں اوربچیوں کی اغوائیگی کے کیسز پہلے بھی رپورٹ ہوچکے ہیں تاہم انہیں اغواء کرکے پنجاب میں فروخت کرنے کی رپورٹس حالیہ عرصہ میں پہلی بارسامنے آئی ہیں جو یہ کام خواتین کی مدد سے آسانی سے کرلیتی ہیں ۔پولیس حکام کی جانب سے شہریوں سے مشکوک افرادکی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھنے ،بچوںکوگھروں سے باہراکیلے نہ چھوڑنے اورایسے عناصر کی موجودگی پر فوری طور پر پولیس کو مطلع کرنے کی بھی اپیل کی گئی ہے ۔

مزید پڑھیں:  ملکی مفاد کیخلاف بیان سے کر لاتعلقی کا اظہار پی ٹی آئی کا وطیرہ ہے، عطا تارڑ