بڑھاپے کی رفتار سست کرنے والا پروٹین دریافت

اوساکا: سائنس دانوں نے ایک پروٹین دریافت کیا ہے کہ جو جسم میں زومبی خلیوں کی تشکیل کو روکتے ہوئے بڑھاپے کی رفتار کو سست کر سکتا ہے۔
جیسے جیسے ہماری عمر بڑھتی ہے کچھ خلیے اپنی معیاد سے زیادہ زندہ رہ جاتے ہیں اور ختم ہونے کے بجائے جسم میں جمع ہوتے رہتے ہیں۔یہ زومبی خلیے الزائمرز، دل کے بند ہونے اور کچھ اقسام کے کینسر جیسے عمر سے متعلقہ بیماریوں کے خطرات میں اضافہ کر دیتے ہیں۔
اب ایک نئی تحقیق میں جاپان کے محققین کو HKDC1 نامی ایک پروٹین کے متعلق معلوم ہوا ہے جو نقصان زدہ مائٹو کونڈریا (خلیوں کی توانائی کا مرکز) کی بحالی اور لائسوسومز (جو خراب خلیوں کے خراب حصوں کو توڑتے ہیں اور صاف کرتے ہیں) کی مرمت کے لیے اہم ہوتا ہے۔
جب مائیٹوکونڈریا اور لائسوسومز اس طرح کام نہیں کرتے جیسا کہ انہیں کرنا چاہیئے،تب خلیے بھی باقاعدگی سے کام نہیں کرتے اور زومبی بن جاتے ہیں۔
سائنس دانوں کے مطابق ایک صحت مند خلیہ بڑھاپے کو دور رکھتا ہے جس کا مطلب ہے HKDC1 کو ہدف بنانے والی ادویات عمر سے متعلقہ بیماریوں کا علاج کر سکتی ہیں۔
آج تک محققین مائیٹوکونڈریا اور لائسوسومز کے فعل کو مکمل طور پر نہیں سمجھے تھے۔ تاہم، ان کو یہ علم تھا کہ فیکٹر ای بی (ٹی ایف ای بی) اس سب میں شامل ہوتا ہے۔
اوساکا یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے تحقیق میں دیکھا کہ HKDC1 ٹی ایف ای بی کی مقدار میں اضافے میں مدد دینے اہم ہوتا ہے۔
محققین کے مطابق HKDC1 کی کم مقدار مائیٹوکونڈریا کے غیر فعال ہنے اور نقصان زدہ لائسوسومز کے جمع ہونے کا سبب ہوسکتا ہے۔ لیکن پروٹین کی مناسب مقدار میں موجودگی مائٹوکونڈریا کے کچرے کو صاف کرنے اور لائسوسومز کو نقصان سے بحالی میں مدد دیتے ہیں۔

مزید پڑھیں:  پشاور، تین ارب روپے فنڈز ادویات کیلئے ریلیز کردئے گئے ہیں، سید قاسم علی شاہ
کیٹاگری میں : صحت