جنونی ہندوئوں نے 110 سالہ تاریخی مدرسہ

بہار میں جنونی ہندوئوں نے 110 سالہ تاریخی مدرسہ جلا ڈالا

ویب ڈیسک: بھارتی ریاست بہار میں انتہا پسند ہندوؤں نے 110سال پرانے مدرسے اور اس سے منسلک لائبریری کو آگ لگا دی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ملک میں رام نوامی ریلیوں کے دوران تشدد اور فسادات کے کئی واقعات رونما ہوئے جن میں سے ایک واقعے میں ہزار سے زائد جنونی ہندوتوا کے شرپسندوں نے مدرسۂ عزیزیہ پر دھاوا بول دیا۔ حملہ آور جے شری رام کے نعرے لگا رہے تھے اور مدرسے کے محافظ کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے مدرسے میں داخل ہو گئے۔
توڑ پھوڑ کی اور جاتے ہوئے پٹرول بم پھینک گئے جس سے مدرسے اور لائبریری کو آگ لگ گئی۔ 110 سال قدیم ہونے کی وجہ سے اس مدرسے کو تاریخی اہمیت بھی حاصل تھی۔ تاریخی مدرسے میں جنونی ہندوؤں کی دہشتگردی پر مسلمانوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔ بھارت بھر میں ایک ہفتے کے دوران رام نوامی تہوار کے نکلنے والے جلوسوں نے مختلف مقامات پر مساجد، مدارس اور مسلمانوں کی املاک کو نقصان پہنچایا۔ اس دوران پولیس سے جھڑپیں بھی ہوئیں۔
اس ایک ہفتے کے دوران انتہا پسندوں نے ایک تھانے کو آگ لگادی اور پولیس کی کئی گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا جبکہ مجموعی طور پر 20 کے قریب افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ مدرسے کے مہتمم کی درخواست پر پولیس نے مقدمہ درج کر لیا لیکن تاحال مدرسے پر حملہ کر کے اسے آگ لگانے والوں کیخلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔

مزید پڑھیں:  قومی اسمبلی:خواتین ارکان کیلئے نازیبا جملے کسنے کیخلاف قرارداد منظور