تحریک آزادی کشمیر کے ممتاز رہنما سید علی گیلانی کی پہلی برسی

ویب ڈیسک: کشمیری علیحدگی پسند رہنما اور کل جماعتی حریت کانفرنس (اے پی ایچ سی) کے سابق سربراہ سید علی گیلانی کی پہلی برسی آج منائی جارہی ہے۔
سید علی گیلانی کی پیدائش 29 ستمبر 1929 کو شمالی کشمیر کی وُلر جھیل میں واقع زُرمنز گاؤں میں ہوئی۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم سوپور سے حاصل کی اور بعد میں اورینٹل کالج لاہور سے مزید تعلیم حاصل کی۔
سید گیلانی کا انتقال 5 اگست 2019 کے بعد کشمیر میں علیحدگی پسندوں کیلئے دوسرا بڑا المیہ تصور کیا جارہا ہے۔سیدعلی گیلانی نے 1929 میں دیگر کشمیری لیڈروں کےساتھ مل کر کل جماعتی حریت کانفرنس کی بنیاد ڈالی۔
اپنے طویل سیاسی کیریر کے دوران سید علی گیلانی 15 سال تک جماعت اسلامی اور مسلم متحدہ محاذ کی طرف سے جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے رکن رہے۔
سید گیلانی کو نام نہاد قابض بھارتی فوج نے گزشتہ 13 سال کے دوران اپنی رہائش گاہ میں نظر بند رکھا تھا۔ 2015 میں ایک عوامی جلسے میں بھارت مخالف نعرے بازی کے بعد انہیں دوبارہ نظر بند کیا گیا جس کا سلسلہ انکی موت تک جاری رہا۔
سید علی گیلانی کو طبی معائنے کیلئے انتہائی سیکیورٹی نگہداشت میں سرینگر کے اسپتال میں منتقل کیا جاتا تھا۔ گیلانی بیک وقت کئی عارضوں میں مبتلا تھے۔ انکا ایک گردہ کینسر کی وجہ سے نکالا گیا تھا جبکہ انکے دل کی کئی بار سرجری ہوئی تھی۔
سید علی گیلانی ایک شعلہ بیان مقرر ، دینی عالم اور ماہر اقبالیات تھے۔ انکے سیاسی حریفوں کو بھی انکے فن خطابت کا اعتراف تھا۔
سید علی گیلانی نے گزشتہ برس یکم ستمبر کو پولیس کی حراست کے دوران حیدپورہ میں اپنی رہائش گاہ پر جام شہادت نوش کیا تھا جہاں وہ گزشتہ ایک دہائی سے نظر بند تھے۔

مزید پڑھیں:  سونا پھر مہنگا ،قیمت میں 2200روپے کا بڑا اضافہ