ٹرانس جینڈر بل مسترد

تنظیم المدارس کے 350 مفتیان نے ٹرانس جینڈر بل مسترد کر دیا

پشاور(مشرق نیوز)تنظیم المدارس خیبر پختونخوا کے 350 مفتیان نے ٹرانس جینڈر بل کو مسترد کر دیا۔ تنطیم المدارس اہل سنت پاکستان کی صوبائی کانفرنس کے موقع پر صوبائی قائدین اور علما کرام نے کہا کہ مدارس ملک کی نظریاتی سرحدوں کے محافظ ہیں۔ مدارس دینیہ نے ہر دور میں اسلام کی روشن تعلیمات کے ذریعے ملک و دین کی خدمت کی ہے۔ علما کرام نے کہا کہ پاکستان ایک اسلامی نظریاتی ملک ہے۔ اس میں غیر اسلامی قوانین و افکار کی کوئی جگہ نہیں۔ اس موقع پر پیر سید امین الحسنات کے جانشین پیر آف مانکی شریف شمس الامین نے اپنے خطاب میں کہا کہ جس طرح پاکستان کے حصول کےلئے ہمارے آبائو اجداد نے قربانیاں دی تھیں اسی طرح اس ملک کی نظریاتی اساس کی حفاظت کے لئے اپنے اسلاف کی طرح ہم بھی ہر قربانی دینگے۔تنظیم اہل سنت کے قائد صاحبزادہ علامہ عدنان قادری نے حکومت کو خبردار کیا کہ وہ ٹرانس جینڈر کے نام پر فحاشی عریانی کو پھیلانے والے بل کو فوراً واپس لے۔ اگر حکومت نے اس بل کو واپس نہ لیا تو تمام مکاتب فکر کے علمائ میدان عمل میں ہونگے۔ علامہ صاحبزادہ محمد عدنان قادری صاحب نے تنظیم المدارس کی صوبائی قیادت کو اس کامیاب کانفرنس کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی۔ ممبر مرکزی رویت ہلال کمیٹی علامہ مفتی فضل جمیل رضوی نے مدارس کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور اسلام مخالف بل کی واپسی کامطالبہ کیا۔کانفرنس سے ناظم امتحانات علامہ حافظ غلام عباس، مولانا عبدالواجد قادری، مولانا معراج الدین سرکانی، علامہ فہیم جان چشتی، علامہ قاری حسن المآب، قاری محمد عرفان نے بھی خطاب کیا۔ آخر میںسالانہ امتحانات میں اول، دوئم، سوئم پوزیشن حاصل کرنے والے طلبا کو انعامات اور اعزازی شیلڈز سے بھی نوازا گیا۔

مزید پڑھیں:  اسلام آباد پر قبضے کی سوچ ترک کرنی ہوگی، خواجہ سعد رفیق