جامع تحقیقات شروع ہونی چاہئیں

نیب خیبرپختونخوا نے بی آر ٹی کو آئی ٹی سامان فراہم کرنے والی فرم کے اکائونٹس فریز کر دئیے ہیں۔ نیب ذرائع کے مطابق محولہ فرم نے مارکیٹ سے بہت زیادہ قیمت پر سامان فراہم کیا تھا۔ خیبرپختونخوا حکومت کے آئی ٹی ایکسپرٹس کی ایک رپورٹ کے مطابق فرم نے ڈیڑھ ارب روپے سے زائد رقم امریکی ڈالرز میں وصول کی ۔ نیب کوبی آر ٹی کے ٹھیکیداروں کے خلاف کئی درخواستیں موصول ہوئی ہیں، یہ درخواستیں سب کنٹریکٹرز کی جانب سے بی آر ٹی میٹرو کے کام اور مختلف تعمیراتی سامان کی رقم کی عدم ادائیگی پر کی گئی ہیں ۔ نیب نے اس نوعیت کی درخواستوں کی وصولی کے لئے نیب کے استقبالیہ پر ایک ڈیسک بھی قائم کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ نیب کی جانب سے بی آر ٹی سکینڈل سے متعلق انکوائری کی جارہی ہے اور مختلف ٹھیکیداروں کے75اکائونٹس پہلے ہی منجمد کئے ہیں۔ بی آر ٹی ٹھیکیداروں کی جانب سے نیب انکوائری کے خلاف درخواستیں بھی پشاور ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہیں اور ہائیکورٹ نے ان کی گرفتاری روک رکھی ہے۔بی آر ٹی جیسے بڑے سکینڈل اور بدترین بدعنوانیوں کے ارتکاب پر جس درجے کی تحقیقات اور کارروائیاں ہونی چاہئیں اس کی ضرورت کا شدت سے احساس تو ہے لیکن کچھ قانونی اور عدالتی معاملات کے باعث اس کی فی الوقت توقع نہیں اس کی توقع اس وقت ہی ہو سکے گی جب آزادی کے ساتھ معاملات میں قانونی تقاضوں اور ضروریات پوری کی جاسکیں گی۔بی آر ٹی میں بدعنوانی اور اس کی لاگت میں بے تحاشہ اضافہ کے باوجود بدقسمتی سے اب بھی اس کے منصوبوں کی تکمیل نہیں ہو سکی ہے جس کے باعث اس کا خسارہ مسلسل بڑھ رہا ہے اب اس میں مزید تاخیر کی گنجائش نہیں عدالتوں کو تو مقدمات میں مشورہ نہیں دیا جا سکتا تاہم اگر مقدمات کا فیصلہ تعجیل کے ساتھ کیا جائے تو جامع تحقیقات کو آگے بڑھانے کی راہ ہموار ہوسکے گی۔ بہرحال اب نیب اس حوالے سے کافی متحرک ہو چکی ہے اور قدغنوں و دبائو سے بچتے ہوئے ممکنہ حدود میں تحقیقاتی عمل آگے بڑھتا نظرآتا ہے اس امر کا ادراک ہونا چاہئے کہ بالاخر اس اہم منصوبے کی جامع تحقیقات ہونی ہیں اور بالاخر حساب دینا ہو گا بہتر ہو گا کہ بی آر ٹی منصوبے کے تمام شعبوں بشمول سرکاری عہدیداروں اور اہلکاروں کی ملی بھگت او رکرپشن سے لے کر منصوبے کو بلاوجہ طول دینے اور لاگت میں اضافے کے تمام ذمہ داروں کے خلاف اعلیٰ سطحی تحقیقات اور ضروری گرفتاریوں میں تاخیر نہ کی جائے نیب کو بھی ادھر ادھر فائر کرنے کی بجائے اصل اہداف اور ذمہ داروں کے خلاف ثبوت سامنے لا کر کارروائی کاآغاز کرنا چاہئے تاکہ یہ عمل منطقی انجام کو پہنچے۔

مزید پڑھیں:  پلاسٹک بیگزکامسئلہ