John Elia

جون ایلیاء کوہم سے بچھڑے 18 برس بیت گئے

ویب ڈیسک : انوکھے مصرعوں اور نت نئی تاویلوں کے شاعر جون ایلیا کو  پیوند خاک ہوئے 18 برس بیت گئے، ان کی شاعری آج بھی زمانے کی تلخیوں اور بے اعتنائیوں کو بےنقاب کرتی ہے۔

جون ایلیاء برصغیر میں نمایاں حیثیت رکھنے والے پاکستانی شاعر، فلسفی، تاریخ داں اور سوانح نگار تهے، وہ اپنے انوکھے اندازِ تحریر کی وجہ سے آج بھی بہت زیادہ پسند کئے جاتے ہیں۔

شاعرِ بے بدل جون ایلیا 14 دسمبر 1937 کو امروہہ، اترپردیش کے ایک معزز خاندان میں پیدا ہوئے، وہ اپنے بہن بھائیوں میں سب ‏سے چھوٹے تھے۔ ان کے والدعلامہ شفیق حسن ایلیا کوفن ‏اورادب سے گہرا لگاؤ تھا اس کے علاوہ وہ نجومی اور شاعر ‏بھی تھے۔ اس علمی ماحول نے جون کی طبیعت کی تشکیل ‏بھی انہی خطوط پرکی، انہوں نے اپنا پہلا اردو شعر محض 8 ‏سال کی عمر میں لکھا۔ جون اپنی کتاب شاید کے پیش لفظ میں ‏قلم طرازہیں۔‏

مزید پڑھیں:  مہوش کی بھارتی گلوکار کیساتھ نئے پراجیکٹ کی تفصیلات

جون ایلیاء کا علم فلسفہ، منطق، اسلامی تاریخ، اسلامی صوفی روایات، اسلامی سائنس، مغربی ادب اور واقعۂ کربلا پر انسائیکلوپیڈیا کی طرح وسیع تھا اور اس علم کا نچوڑ انہوں نے اپنی شاعری میں بھی شامل کیا۔ جون ایک ادبی رسالے انشاء سے بطور مدیر وابستہ رہے جہاں ان کی ‏ملاقات اردو کی ایک اور مصنفہ زاہدہ حنا سے ہوئی جن سے ‏وہ بعد میں رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے ۔1980ء کی دہائی کے وسط ‏میں ان کی زاہدہ حنا سے طلاق ہو گئی۔

جون ایلیاء ایک انتھک مصنف تھے لیکن انہیں اپنا تحریری کام شائع کروانے پر شاید کبھی راضی نہ کیا جا سکا، ان کی شاعری کا پہلا مجموعہ1991 میں منظر عام پر آیا جس وقت ان کی عمر 60 سال تھی، اس مجموعے کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں اردو سے آشنا طبقے نےبےحد پسند کیا۔

مزید پڑھیں:  چین کے 20 ہزار سینیما گھروں میں 12ویں فیل ریلیز کرنے کا فیصلہ

جون ایلیاء کی شاعری کا دوسرا مجموعہ "یعنی” ان کی وفات کے بعد 2003ء میں شائع ہوا اور تیسرا مجموعہ "گمان” 2004ء میں شائع ہوا۔ "لیکن” 2006ء، "گویا” 2008ء مختصر مضامین کا مجموعہ "فرنود” 2012ء میں شائع ہوا ،علاوہ ازیں ان کے دیگر مجموعے بھی شائع ہوئے ۔

حکومت پاکستان نے ممتاز شاعر جون ایلیا ءکو ان کی ادبی دنیا کی خدمات کے اعتراف کے طور پر 2000ء میں انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے بھی نواز ا۔طویل علالت کے بعد اردو ادب کا یہ منفرد قلم کار اور ادبی دنیا کا آفتاب 8 نومبر 2002 کو 71 برس کی عمر میں انتقال کر گیا۔ وہ کراچی میں سخی حسن کے قبرستان میں سپرد خاک ہیں