دھواں چھوڑنے والی گاڑیاں

پشاور میں ماحولیاتی آلودگی پھیلانے والی گاڑیوںکے خلاف کریک ڈائون کرتے ہوئے بیشترگاڑیوں کوجرمانہ اور سرکاری تحویل میں لینے کے اقدام پراظہار اطمینان توکیا جاسکتا ہے تاہم اس سلسلے میں ایک اہم سوال یہ ضرور اٹھتا ہے کہ آخر متعلقہ حکام ہرچندم ماہ بعد معمولی اقدامات اٹھانے کے بعد خاموش کیوں ہوجاتے ہیںاور یہ گاڑیاں پھرسڑکوں پرآدھمکتی ہیں ‘ اصولی طور پرٹریفک قوانین کے تحت دھواں دینے والی گاڑیوں کو سڑکوں پرآنے کے سرٹیفیکیٹ ہی کیوں جاری کئے جاتے ہیں ؟ان گاڑیوں کی وجہ سے نہ صرف ماحول آلودہ ہوتاہے بلکہ ان سے نکلنے والے زہریلے دھوئیں کی وجہ سے سانس کی بیماریوں میںاضافہ ہوتا ہے’ اور عوام کو ماہرڈاکٹروں سے رجوع کرنے پر مجبور کیاجاتا ہے متعلقہ اداروں کے جولوگ ان ”دھواں دھار” گاڑیوں کوسڑکوں پرآنے کے لائسنس جاری کرتے ہیں ان کے خلاف بھی کارروائی لازمی ہے تاکہ عوام کی صحت محفوظ رہے۔

مزید پڑھیں:  ''ضرورت برائے بیانیہ''