”را” کامذموم منصوبہ

بھارت میں اقلیتوں پر ظلم بے نقاب ہونے کے بعد نئی چال سامنے آگئی ہے ”را” مودی سرکار کودبائو سے نکالنے کے لئے سرگرم ہوچکی ہے جس کے تحت بھارت میں تحریک طالبان انڈیا کا اعلان کر دیا گیا ہے ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق عالمی آوازوں نے مودی حکومت کی اقلیت مخالف فاشسٹ پالیسیوں کو بے نقاب کرنا شروع کردیا ہے عین اسی وقت بھارت میں ٹی ٹی آئی کے قیام کا اعلان بھی سامنے آگیا ہے ‘ بھارت میں تحریک طالبان انڈیا کے قیام کا اعلان نامعلوم مقام پر ایک میٹنگ کے بعد کیا گیا جبکہ تحریک طالبان انڈیا نے ایک ٹوئٹر پیغام میں بھارت میں کارروائیاں شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے ۔داخلی طور پر شدید دبائو کا شکار بھارتی حکومت اور ”را” کی جانب سے صورتحال سے توجہ ہٹانے کے لئے کوئی بھی قدم غیر متوقع نہیں شدت پسندی کا را کا پرانا فارمولہ ہے ہی ان دنوں بھارت میں ایک نوجوان طالبہ کی جانب سے پورے ہندو سماج کو للکارنے اور اس سے پیدا شدہ حالات کے تناظر میں فاشسٹ بھارتی حکومت کی جانب سے مسلمانوں کو بدنام کرنے اور ان کے خلاف اپنے مذموم اقدامات کو ملفوف بنانے کے لئے کسی بھی قسم کی ڈرامہ بازی بعید نہیں۔ایسا لگتا ہے کہ تحریک طالبان ہند (ٹی ٹی آئی) کے قیام کی صورت میں اس کی منصوبہ بندی کی گئی ہے ۔اس طرح کی ڈرامہ بازی قبل ازیں بھی مودی سرکار پلوامہ میں کر چکی ہے اور مزید بھی اس طرح کا امکان ہے تاکہ عالمی برادری کی ہمدردی سمیٹی جا سکے اور مسلمانوں کے خلاف اقدامات اور پروپیگنڈے میں آسانی ہو۔تحریک طالبان انڈیا جس نے طالبان کے نام سرگرم دیگر گروہوں سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے نے اپنے آفیشنل اکائونٹ سے یہ بیان جاری کرکے کہ یہ تنظیم بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں امن کے لئے بنائی گئی ہے اور اب تک ہزاروں کشمیری اور بھارتی مسلمان اس کا حصہ بن چکے ہیں سارے کھیل کو واضح کر دیا ہے کیونکہ اگر یہ ٹی ٹی پی یا افغان طالبان کے طرز کی کوئی تنظیم ہوتی تووہ بھارتی حکومت کے مظالم کی مذمت اورمسلمانوں کے خلاف مظالم کے خلاف جدوجہد کا اعلان کرتی بہرحال ابھی یہ واضح نہیں کہ اس نئے ڈرامے کے پس پردہ ”را” کا کیا منصوبہ ہے لیکن بہرحال اس سے پردہ اٹھنے میںزیادہ عرصہ نہیں لگے گا۔تحریک آزادی کشمیر کو بدنام کرنے کے لئے بھارت کی خفیہ ایجنسی رامختلف اوقات میںکھیل کھیلتی آرہی ہے 90کی دہائی میںجب مقبوضہ جموں و کشمیرمیں عسکری جدوجہد میں تیزی آئی تو بھارتی سرکار اور را نے نام نہاد مجاہدین کے ایسے گروہ کھڑے کئے جنہوں نے ایک طرف عام شہریوں ‘ سیاحوں اور ہندو زائرین پر حملے کرکے دہشت پھیلائی اوردوسری جانب تحریک حریت نوجوانوں اور رہنمائوں کے قتل کا بازار گرم کیا۔ایک جانب جہاں بھارت کو عالمی طاغوتی قوتوں کی حمایت حاصل ہے وہاں دوسری جانب دنیا بھر میں اس کی داخلی صورتحال پر تشویش کا اظہار بھی کیا جارہا ہے ۔جینو سائیڈ واچ جیسے مستند ادارے کی جانب سے بھارت میں مسلم نسل کشی کی پیشگوئی پہلے ہی کی گئی ہے اور عالمی طور پر مودی سرکار کی بدترین متشدددانہ پالیسیوں کو بھی بے نقاب کیا جارہا ہے اس ساری صورتحال میں ایک گمنام اکائونٹ سے ٹی ٹی آئی کے قیام کا اعلان کوئی حیرت کی بات نہیں۔جس کا مقصد داخلی دبائو سے نکلنے کی اپنی سی سعی ہے لیکن امکان غالب ہے کہ بھارت کا یہ ڈرامہ بھی جلد بے نقاب ہو گا اور اس کی حقیقت کھلنے میں دیر نہیں لگے گی۔
لاحاصل سعی
وزیر اعظم کی جانب سے وزارتوں کی کارکردگی ایواڈ کی تقسیم میںمحروم رہ جانے والے وزیر خارجہ کی جانب سے اس کے طریقہ کارپر سوال اٹھایا گیا ہے جبکہ سینٹ میں وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور کی جانب سے بھی دبے لفظوںمیںناپسندیدگی کا اظہار کیا گیا ہے بہرحال اب وقت گزر چکا ہے اس عمل کے پس پردہ حکمت عملی کا تو علم نہیں البتہ ایسے لگتا ہے کہ جاری سیاسی صورتحال میںیہ اقدا م مثبت نہیں منفی اثرات مرتب کرے گاجواپنے ہاتھوںخود کو مشکلات میں ڈالنے کا موجب ٹھہرتا ہے۔
سرمائی کھیلوں کا فروغ
سہ روزہ کالام سنواینڈ سپورٹس فیسٹیول ‘کاغلشٹ اپر چترال اور برموغلشٹ لوئر چترال میںبرف پر کھیلے جانے والے کھیلوں کے مواقع سے استفادہ سیاحوں کو متوجہ کرنے کے لئے اہم کوشش ہے گو کہ اس وقت تک ابتدائی طور پر مقامی سطح پر کھیلوں کے ان مواقع سے لطف اندوز ہونے کا مرحلہ ہے تاہم کوشش کی جائے تو آئندہ سال ان مواقع میں صوبائی اور قومی سطح پرکھلاڑیوں اور لوگوں کو متوجہ کیا جا سکتا ہے جس کے بعد بین الاقوامی سطح پرسرمائی کھیلوں میں بطور خاص دلچسپی رکھنے والے سیاحوں کو موسم سرما میں سیاحت کی طرف متوجہ کیا جا سکتا ہے ۔بہرحال یہ ایک خوش آئند سعی ہے جسے منظم اور مربوط بنانے کے لئے منصوبہ بندی اور سامنے آنے والے حالات و مشکلات کو دور کرکے ان مواقع کو پر کشش بنانے پر توجہ کی ضرورت ہے ۔

مزید پڑھیں:  ''ضرورت برائے بیانیہ''