اہداف کو نشانہ

عراق اور شام میں تہران سے منسلک اہداف کو نشانہ بنایا، امریکہ

ویب ڈیسک: وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے عراق اور شام میں تہران سے منسلک اہداف کو نشانہ بنانے کی تصدیقی کی ہے۔
انہوں نے عراق اور شام میں امریکہ کی طرف سے شروع کئے گئے حملوں کی کامیابی کا بھی اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس آپریشن میں حصہ لینے والے امریکی جنگی طیاروں نے سات مختلف مقامات پر کل 85 اہداف کو نشانہ بنایا۔
امریکی افواج کی جانب سے عراق اور شام میں تہران سے منسلک درجنوں اہداف کو نشانہ بنانے کے بعد وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی ہے کہ امریکہ ایران کے ساتھ جنگ نہیں چاہتا۔
عرب میڈیا کے مطابق خبر رساں ایجنسی کا بتانا ہے کہ وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے پریس کو بتایا کہ ہم ایران کے ساتھ جنگ نہیں چاہتے ہیں۔
جان کربی نے مزید کہا کہ امریکہ نے ایران سے منسلک اہداف کے خلاف جوابی حملے کرنے سے پہلے عراقی حکومت کو آگاہ کیا تھا۔
قبل ازیں امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے ایک سینئر اہلکار نے امریکی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ امریکہ ایران کے اندر حملے نہیں کرے گا اور اس سے باہر کے اہداف پر توجہ مرکوز رکھے گا۔
دوسری جانب عراقی وزیراعظم محمد شیاع السودانی کے عسکری ترجمان یحییٰ رسول نے کہا ہے کہ امریکی جوابی حملے عراق کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ حملے ایک ایسا خطرہ ہیں جو عراق اور خطے کو ناپسندیدہ نتائج کی طرف لے جائے گا۔

مزید پڑھیں:  پرچے آوٹ معاملے پر خیبرپختونخوا میں میٹرک امتحانات متنازع بن گئے