قابض اسرائیلی فوج کا القدس میں نمازجمعہ کے دوران حملہ

نماز کے وقت 150000 سے زائد نمازی موجود تھے،حملے سے 31 زخمی، 14 کی حالت تشویش ناک
انٹرنیشنل نیوز ایجنسی AP کے مطابق جمعہ نماز کے وقت نمازیوں کو روکنے پر نوجوانوں نے مزاحمت کی اور پولیس کی جانب سے طاقت کے استعمال پر فلسطینی نوجوانوں نے پتھراو کیا جسے روکنے کیلئے اسرائیلی پولیس کی ہجوم سے نمٹنے والی فورس نے یکا یک حملہ کر دیا جس کی زد میں بزرگ اور بچے سب آئے، گزشتہ ایک ہفتے سے جاری جھڑپوں کیوجہ سے یہ حالات مزید سنگین ہو رہے ہیں۔
قابض اسرائیلی فورسز نے نہتے روزہ دار نمازیوں پر منظم حملہ کیا تو میڈیا کی بڑی تعداد موقع پر پہنچی، اسرائیلی حملے کی کوریج کے دوران صحافیوں پر بھی اسرائیلی پولیس نے فائرنگ کی جس کے پاعث 3 صحافی شدید زخمی ہوئے جن کو اسپتال داخل کروایا گیا،
فلسطینی نوجوانوں کے مطابق لڑائی کا آغاز علی الصبح ہوا جب چند فلسطینی نوجوانوں نےنمازِ جمعہ سے پہلے مسجد القصیٰ کی صفائی کیلئے داخل ہونے کی کوشش کی، حملے اور فساد کے بعد شدید زخمیوں کو اسپتال پہنچایا گیا اور باقی نمازیوں نے اپنی نماز ادا کی جن کی تعداد کم و بیش ڈیڑھ لاکھ کے قریب تھی۔ 1967 میں یروشلم پر اسرائیلی قبضے کے بعد سے اب تک ہزاروں شہادتیں ہو چکیں لیکن فلسطینی مسلم اپنے قبلہ اول کے دفاع کیلئے ہمہ تن کوشاں ہیں اور اسرائیلی تسلط کو بچہ بچہ قوی آواز بن کر للکار رہا ہے۔

مزید پڑھیں:  اسرائِیلی عوام کا جنگ بندی اور تمام یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ