قبائلی ارکان اسمبلی فنڈز نہ ملنے کے خلاف عدالت پہنچ گئے

قبائلی ارکان اسمبلی فنڈز نہ ملنے کے خلاف عدالت پہنچ گئے

ویب ڈیسک :ضم اضلاع کے اراکین صوبائی اسمبلی نے این ایف سی ایوارڈ میں قبائلی اضلاع کو حصہ نہ دینے کیخلاف پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ہے اور اس سلسلہ میں انہوں نے رٹ دائر کر دی جس میں وفاقی حکومت، صوبائی حکومت، این ایف سی کیبنٹ ڈویژن، کونسل آف کامن انٹرسٹ اور فنانس ڈویژن کو فریق بنایا گیا ہے۔ رٹ کے پی اسمبلی کے 6 اراکین سید غزن جمال، شفیق آفریدی، انور زیب خان، جمال خان، محمد اقبال اور نصیر اللہ خان نے دائر کی ہے۔ رٹ میں موقف اپنایا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے 2010 کے بعد نیشنل فنانس کمیشن ( این ایف سی) ایوارڈ کا اجراء نہیں کیا جس میں ضم اضلاع کے لئے 3 فیصد کوٹہ مختص کیا گیا ہے
مگر ابھی تک انہیں جاری نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے ضم اضلاع کے ملازمین کی تنخواہیں و دیگر امور متاثر ہو رہے ہیں۔ اس اقدام سے قبائلی اضلاع کے لوگوں کی حق تلفی ہو رہی ہے، این ایف سی ایوارڈ کا اجرا ء آئین کے تحت ہر 5 سال بعد ضروری ہے۔ بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے رکن صوبائی اسمبلی غزن جمال نے کہا کہ یہ ہمارا آئینی حق ہے، اس پر ہم نے جتنا ایوان کے اندر کام کرنا تھا کر چکے ہیں۔ انضمام کے بعد سے اب تک ہمیں یہ حصہ نہیں مل سکا۔ پی ٹی آئی حکومت میں ہمیں اپنا حصہ مل رہا تھا لیکن اب بالکل بند ہوگیا ہے ۔ وفاقی حکومت پر ہم ہر طرف سے دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہم نے قانونی راستہ اختیار کیا ہے، ضرورت پڑی تو ہم سڑکوں پر بھی نکلے گے۔

مزید پڑھیں:  تہران، سالانہ فوجی دن پر پریڈ، فوجی طاقت کا مظاہرہ