قرارداد منظوری کے باوجود الیکشن ملتوی نہ ہونا افسوسناک ہے، سینیٹر دلاور خان

ویب ڈیسک: الیکشن 2024ء کے التواء کے حوالے سے کوششیں‌مزید تیز کر دی گئیں. سینیٹر دلاور خان نے ایک بار پھر سینیٹ کی توجہ الیکشن کے ملتوی ہونے کی اپنی قرارداد کی جانب دلا دی۔
سینیٹر دلاور خان نے سینیٹ میں ایک قرارداد پیش کی تھی جس میں الیکشن کے ملتوی ہونے کا مطالبہ کیا گیا تھا اور اسے بھاری اکثریت سے منظور بھِی کیا گیا تھا۔
سینیٹ میں الیکشن کے التوا کی قرارداد پیش کرنے والے آزاد سینیٹر دلاور خان نے چیئرمین سینیٹ کو اس حوالے سے خط لکھ دیا جس میں‌کہا گیا ہے کہ سینیٹ نے 5 جنوری کو الیکشن ملتوی کرانے کی قرارداد پاس کی تھی۔
سینیٹر کی جانب سے لکھے گئے خط میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ سینیٹ میں منظور کردہ قرارداد میں نشاندہی کیے گئے تحفطات پر توجہ دینی چاییے تھی۔ خط کے متن کے مطابق مسائل حل کیے بغیر صاف شفاف انتخابات کے انعقاد پر سمجوتہ نظر آرہا ہے، میری قرارداد پر عملدر آمد کی موجودہ صورت حال معلوم کی جائے۔
سینیٹر دلاور خان کا مزید کہنا تھا کہ یہ بات باعث تشویش ہے کہ قراردار منظور ہونے کے باوجود الیکشن کمیشن کی جانب سے تاحال 8 فروری کے انتخابات ملتوی کرانے کے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔
انہوں نے خط میں مزید لکھا ہے کہ بطور ایوان کسٹوڈین میری قرارداد پر عمل درآمد کی موجودہ صورت حال معلوم کی جائے۔
سینیٹر دلاور خان نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ انتخابات ملتوی کئے جائیں۔
یاد رہے کہ موجودہ حالات میں الیکشن ملتوی کرانے کیلئے سینیٹر دلاور خان کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی۔

مزید پڑھیں:  ایرانی صدر کراچی پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری