الیکشن کمیشن پی ٹی آئی رہنماوں کو مصدقہ دستاویزات فراہم کرے، عدالت

ویب ڈیسک: پشاور ہائیکورٹ میں مصدقہ دستاویزات کی فراہم کی لئے پی ٹی آئی رہنماوں کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ اس دوران الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی رہنماوں کو مصدقہ دستاویزات کی فراہمی کا حکم دیدیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنماوں تیمور جھگڑا, کامران بنگش اور دیگر کی الیکشن نتائج کے مصدقہ دستاویزات حصولی کے لئے دائر درخواستوں پر سماعت جسٹس شکیل احمد اور جسٹس سید ارشد علی نے کی۔
وکیل درخواست گزار شمائل احمد بٹ کا کہنا تھا کہ الیکشن رولز کے مطابق امیدوار کو مصدقہ دستاویزات دینا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں جب ہم الیکشن کمیشن کے پاس جاتے ہیں تو آر اوز کے پاس جانے کا کہا جاتا ہے۔ جب وہاں جاتے ہیں تو الیکشن کمیشن کے پاس جانے کا کہا جاتا ہے۔
وکیل الیکشن کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن کے پاس فارم 45, 47 جب آئے تو ہم نے اپ لوڈ کئے۔ جن آر اوز نے 14 دن کے اندر فارم جمع نہیں کئے ان کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب الیکشن کمیشں نے ویب سائٹ پر فارم اپ لوڈ کئے ہیں وہاں سے یہ حاصل کرسکتے ہیں۔
اس پر جسٹس سید ارشد علی نے الیکشن کمیشن وکیل سے استفسار کیا کہ ان کو کون مصدقہ کاپی دیگا۔
وکیل الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ یہ آر اوز سے بھی دستاویزات لے سکتے ہیں وہاں پر درخواست دیں۔ جسٹس شکیل احمد نے ایک بار پھر کہا کہ الیکشن رولز میں الیکشن کمیشن کا ذکر ہے کہ دستاویزات دے گا۔
وکیل درخواست گزار علی گوہر درانی ایڈوکیٹ نے کہا کہ رولز 91 کہتا ہے کہ الیکشن کمیشن مصدقہ دستاویزات فراہم کرے گا اور یہ ہر امیدوار کا حق ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں خدشہ ہے کہ فارم 45 اور 47 میں روزانہ کی بنیاد پر تبدیلی کی جارہی ہے۔
جسٹس شکیل احمد نے استفسار کیا کہ آپ کو تصدیق شدہ فارم دینگے تو پھر اس کے بعد کیسے تبدیلی کرے گے آپ کے پاس فارم ہوگا۔
بعد ازاں عدالت نے الیکشن کمیشن کو درخواست گزاروں کو انتخابی نتائج کی تصدیق شدہ دستاویزات فراہم کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے درخواستیں نمٹا دیں۔

مزید پڑھیں:  سابق وزیر خارجہ کو بلو رانی کہنے پر مجھ پر کیس بنایا گیا ہے، شیخ رشید احمد