سکریننگ ٹیسٹ غیر قانونی

مقابلے کے امتحان کیلئے سکریننگ ٹیسٹ غیر قانونی قرار

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے محنت پارلیمانی امور و انسانی حقوق شوکت یوسفزئی نے پبلک سروس کمیشن کی طرف سے پراونشل مینجمنٹ سروس امتحانات کیلئے قائم کردہ سکریننگ ٹیسٹ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ٹیسٹ سفارشات میں ملوث متعلقہ حکام کے خلاف فوری کارروائی کرکے انکوائری رپورٹ جلد از جلد صوبائی کابینہ اور اسمبلی میں جمع کرنے کی ہدایت کردی ۔جن امیدواروں کو سکریننگ ٹیسٹ کے ذریعے مقابلے کے امتحان سے باہر کیا گیا تھا انکی دوبارہ تحریری ٹیسٹ لینے کا حکم دیتے ہوئے مستقبل میں سکریننگ ٹیسٹ کے انعقاد سے روکنے کا حکم دیا گیا ۔ صوبائی پبلک سروس کمیشن کو سکریننگ ٹیسٹ کے ذریعے بھرتی کے عمل کو فی الفور روکنے کی ہدایت دی گئی۔صوبائی کابینہ کے فیصلہ کے بعد تمام سکریننگ ٹیسٹ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے پبلک سروس کمیشن کو اپنی سالانہ رپورٹ صوبائی اسمبلی میں پیش کرنے کا حکم دیا گیا۔یہ احکامات صوبائی وزیر محنت و پارلیمانی امور شوکت یوسفزئی کی زیر صدارت پی ایم ایس امتحان سکریننگ ٹیسٹ حوالے سے منعقدہ ایک اجلاس میں دی گئی ۔ اجلاس میں صوبائی اسمبلی اراکین خوشدل خان،زبیر خان آلائی ،نگہت اورکزئی نے شرکت کی۔ سپیشل سیکرٹری سٹیبلشمنٹ زبیر خان ،سپیشل سیکرٹری ریگولیشن احمد سعید ترک اور چیف لیجسلیشن آفیسر شگفتہ نوید بھی شریک ہوئیں ۔اجلاس کے حکام نے صوبائی وزیر کو انکوائری رپورٹ کے بارے میں بریفنگ دی اور پبلک سروس کمیشن کے رولز 10B کے بارے میں تفصیل گفتگو کی گئی شوکت یوسفزئی نے کمیٹی رپورٹ کو سراہتے ہوئے پبلک سروس کمیشن کے رولز 10b کو کالعدم قرار دیتے ہوئے آئندہ مقابلے کے امتحان کیلئے سکریننگ ٹیسٹ کو غیر قانونی قرار دیدیا اور جو امیدوار سکریننگ ٹیسٹ کے ذریعے باہر کئے گئے ہیں انکی دوبارہ تحریری امتحان لینے کا حکم دید یا۔اراکین اسمبلی خوشدل خان ،زبیر خان آلائی اور نگہت اورکزئی نے صوبائی وزیر کو اس معاملہ میں اسمبلی کے قائمہ کمیٹی کے کارروائی کے بارے میں تفصیلی گفتگو کی۔شوکت یوسفزئی نے سکریننگ ٹیسٹ کی سفارشات اور معاونت کرنے والے اہلکاروں کے خلاف فی الفور کاروائی کرنے کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ کابینہ اور اسمبلی میں پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔صوبائی وزیر نے کابینہ فیصلے کے بعد تمام سکریننگ ٹیسٹ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے مزید سکریننگ ٹیسٹ کے ذریعے بھرتیاں روکنے کا حکم دیا۔ وزیر محنت نے پبلک سروس کمیشن حکام کو اپنی سالانہ رپورٹ اسمبلی میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے مستقبل میں سکریننگ ٹیسٹ کو ختم کرنے کی ہدایت کردی۔

مزید پڑھیں:  سانحہ 9 مئی کے 5 ملزمان ضمانت حاصل کرنے کے بعد دوبارہ گرفتار