news 1612939909 6422

ملازمین اورپولیس کےدرمیان جھڑپ،پولیس کی بھاری نفری سیکرٹریٹ پہنچ گئی

ویب ڈیسک(اسلام آباد) تنخواہوں میں اضافے کے لیے احتجاج کرنے والے وفاقی سرکاری ملازمین اور پولیس کے درمیان جھڑپ کے نتیجے میں علاقہ میدان جنگ بن گیا۔

سینکڑوں سرکاری ملازمین نے مطالبات کے حق میں احتجاج کرتے ہوئے ریلی نکالی اور پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر دھرنا دینے کی کوشش کی اورحکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔

پولیس کی بھاری نفری نے سرکاری ملازمین پر آنسو گیس کی شدید شیلنگ کی تو ملازمین نے پولیس پر پتھراؤ کیا جس کے نتیجے میں سیکرٹریٹ چوک میدانِ جنگ بن گیا۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے درجنوں احتجاجی ملازمین اور ان کے رہنماؤں کو گرفتار کرلیا۔

مزید پڑھیں:  مولانا فضل الرحمان کا ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان

کابینہ ڈویژن کے ملازمین نے وزارت اطلاعات میں داخل ہوتے ہوئے شبلی فراز کی گاڑی روک لی اور گرفتار رہنماؤں کو فوری رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔ فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کے ملازمین نے مین سری نگر ہائی وے دونوں اطراف سے ٹریفک کے لیے بلاک کردی۔

مزید پڑھیں:  بلوچستان سے 7جنرل ،2خواتین نشستوں پر سینیٹرز بلا مقابلہ منتخب

صورتحال کے باعث شہر میں شدید ٹریفک جام ہوگیا جس کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ملازمین کی ہڑتال کے باعث وزارتوں، محکموں، ڈویژنز میں سرکاری امور ٹھپ ہوگئے۔

مظاہرین کا کہنا تھا تنخواہوں میں اضافہ چاہیے چاہیے کچھ بھی ہو ۔