واپسی برائے اصلاح

کالعدم بلوچ نیشنل آرمی ( بی این اے) کے سابق کمانڈر سرفراز بنگلزئی کا 70ساتھیوں سمیت قومی دھارے میں شامل ہونے کا اعلان خوش آئند امر ہے، پریس کانفرنس میں بی این اے کے سابق کمانڈر سرفراز بنگلزئی نے انکشاف کیا کہ بلوچستان کا امن تباہ کرنے کیلئے بھارت فنڈنگ کرتا ہے۔ منشیات فروشی، لوگوں کو اغواء بھی کیا جاتا ہے۔ سابق کمانڈر کالعدم تنظیم سرفراز بنگلزئی نے کہا کہ کچھ لوگ مذموم مقاصد کیلئے بلوچ مائوں، بہنوں اور بلوچ نوجوانوں کو ریاست کے خلاف استعمال کر رہے ہیں، جنگ میں خواتین کو بھی دھکیلا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے لوگوں اور اپنی سرزمین سے دور رہنے پر پچھتانے کے سوا کچھ نہیں، یہاں آکر خوشی محسوس کر رہا ہوں،باقی لوگ بھی اس انتظار میں ہیں کہ ریاست ان کو ویلکم کہے۔ سرفراز بنگلزئی نے کہا کہ نقصانات کافی ہوئے ہیں، والدین کو بھی پیغام ہے بچوں کو ایسے ماحول سے دور رکھیں، بندوق مسئلے کا حل نہیں، والدین بچوں کو تعلیم دیں۔عرصہ دراز سے دوسروں کے ہاتھوں میں کھیلنے والوں کا بالآخر ہوش کے ناخن لینے کا عمل خوش آئند امر ضرور ہے البتہ حکومت و ریاست کو بھی اس موقع پر بلوچ نوجوانوں اور بلوچستان کے عوام کی شکایات اور تحفظات کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئے تاکہ غلط فہمیاں دور ہوں، اس اعلان میں خیبر پختونخوا کے بھی ناراض اور گمراہ عناصر کیلئے بھی سبق پوشیدہ ہے کہ وہ دوسروں کے ہاتھوں میں کھیلنے اور اپنی ہی سرزمین پراپنے ہی ہمو طنوں اور پختونوں کودہشت گردی کا شکار بنانے سے باز آئیں اور قومی دھارے میں واپس آنے کی سوچ اپنائیں ،جو لوگ پشیمانی کے اظہار کے ساتھ واپس آنا چاہیں حکومت کوان عناصر کے ماضی سے صرف نظر کرتے ہوئے ان کوواپسی کا نہ صرف موقع دینا چاہئے بلکہ ان کو اس کی ترغیب دی جائے کہ وہ غیر مشروط طور پرتعاون وا صلاح کے جذبے کے ساتھ دہشت گرد تنظیم سے تعلق توڑ کر خود کوحکام کے حوالے کریں تاکہ ان کی ذہنی رجحان کی تبدیلی و بحالی کے ساتھ ان کومعاشرے میں صحت مند کردار ادا کرنے کا حامل کرکے نئے سرے سے زندگی شروع کرنے کو ممکن بنایاجا سکے۔

مزید پڑھیں:  جائیں تو جائیں کہاں ؟