عمران خان اسلام آباد ے کی کال

ٹھیک ہوتے ہی دوبارہ کال دوں گا،عمران خان

ویب ڈیسک :سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ٹھیک ہوتے ہی دوبارہ اسلام آباد پہنچنے کی کال دوں گا پھر سڑکوں پر نکلوں گا، 3افراد کے مستعفی ہونے تک احتجاج جاری رکھا جائے۔عمران خان نے پریس کانفرنس کے شروع میں اپنی ایکسرے رپورٹس اسکرین پر دکھائیں اور ڈاکٹر فیصل سلطان نے اس پر بریفنگ دی۔
انہوں نے کہا کہ مجھے چار گولیاں لگی ہیں، ان لوگوں نے وزیرآباد یا گجرات میں مجھے مارنے کا پلان کیاہواتھا ۔ساڑھے تین سال حکومت میں رہا، اداروں اور ایجنسیز میں سب کو جانتا ہوں، وہ مجھے بتا دیتے ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ انہوں نے سلمان تاثیر کی طرح قتل کی سازش کی،ان کاپلان تھا کہ یہ کہہ دیاجائے گا دینی انتہا پسند نے عمران خان کو قتل کردیا، یہ پلان میں نے 24 ستمبر کو جلسے میں بتایاتھا۔ ایک ویڈیو بھی بنواکرباہررکھی ہوئی ہے۔میرے جلسوں میں عوام اتنی تعدادمیں نکلی جتنی پہلے کبھی نہیں نکلی تھی، یہ اس سے خوفزدہ تھے، 3 لوگوں نے منصوبہ بنایا، ایک دن پہلے دیکھا کہ کرائوڈ بڑھتا جا رہا ہے تو انہوں نے مارنے کا منصوبہ بنایا۔
ان کا کہنا تھاکہ گزشتہ لانگ مارچ کے موقع پر رات کے 3 بجے جا کر لوگوں کے گھروں میں تشدد کیا، لوگوں کو جیلوں میں ڈالا، اسلام آباد میں پر امن احتجاج پر شیلنگ کی، انہوں نے سمجھا ممی ڈیڈی پارٹی ہے ختم ہوجائے گی، بند کمروں میں فیصلے ہوتے ہیں تو گرائونڈ پر نہیں پتہ ہوتا کیا ہو رہا ہے۔پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھاکہ جب کنٹینرپرتھا تو ایک دم گولیوں کا ایک برسٹ آتا ہے، جس کے بعد میں گرگیا، ایک برست الٹے ہاتھ کی طرف سے آیا اوردوسرا سامنے سے،2 آدمی تھے جب گرتھا تو میرے اوپرسے گولیاں جارہی تھی،میرے خیال میں اوپرجوبیٹھا ہوا تھا اس نے سوچا ہوگاکہ ہم نے نہیں ماریں گے۔ ان کا کہنا تھاکہ ایک پکڑا گیا تو کہا گیا وہ جنونی انتہا پسند ہے لیکن وہ انتہا پسند نہیں یہ منصوبہ بندی کی تھی، ہم نے ایف آئی آر درج کرانے کی کوشش کی لیکن ایف آئی نہیں ہوئی، یہ سب ڈرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس قوم کے سامنے دو راستے ہیں، پر امن یا خونی انقلاب آئے گا، قوم کھڑی ہوگئی ہے۔لانگ مارچ کے حوالے سے سابق وزیراعظم کا کہنا تھاکہ میں ٹھیک ہونے پر پھر اسلام آباد کی کال دوں گا،سڑکوں پر نکلوں گا۔عمران خان نے کہا کہ اس ملک میں اسٹیبلشمنٹ کو عادت پڑگئی تھی کہ جہاں وہ دھکیلیں گے لوگ وہاں چلے جائیں گے۔

مزید پڑھیں:  پشاور، 4 لاکھ 38 ہزار 547 خاندان رمضان پیکج سے مستفید