ڈینگی میں اضافہ

پیشگی انتظامات نہ ہونے پر ڈینگی کی افزائش میں اضافہ

ویب ڈیسک: ڈینگی مچھروں کے تدارک کیلئے بروقت انتظامات نہ کرنے کی وجہ سے صوبہ کے مختلف اضلاع میں ڈینگی مچھروں کی افزائش بڑھنے کی شکایات پیدا ہوگئی ہیں اورسیزن شروع ہونے سے قبل ہی تین اضلاع میںمجموعی طورپر10 کیس رپورٹ کئے گئے ہیں اس ضمن میں محکمہ صحت کے پاس فنڈز کی شدید قلت ہے اور فوری طور پر صوبائی حکومت سے35کروڑ روپے جاری کرنے کی درخواست کی گئی ہے
ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ کے ذرائع نے بتایا کہ فنڈز کی عدم فراہمی کی وجہ سے رواں برس ڈینگی کے لاروا کو تلف کرنے کیلئے صاف پانی کے ذخائر کی چھان بین نہیں کی گئی ہے اور کیمیکل بھی موجود نہیں جبکہ دیگر متعلقہ محکمہ جات یعنی بلدیات اور محکمہ آبنوشی سے بھی کسی قسم کی مہم شروع نہیں کی گئی ہے صرف سکولز کی سطح پر مہم کا اعلان کیا گیاہے اور ضلعی انتظامیہ کئی جانب سے بھی بعض اضلاع میں ڈینگی مچھروں کے کنٹرول کیلئے لوگوں کو احتیاطی تدابیر جاری کی گئی ہیں جس کی وجہ سے گھروں اور واٹر ٹینکس میں موجود لاروا مچھروں میں تبدیل ہوگیاہے
جو شہریوں پر حملہ آور ہورہے ہیں آئندہ دنوں کے دوران خیبرپختونخوا کے گرم مرطوب اضلاع میں درجہ حرارت بڑھنے کی وجہ سے ڈینگی تیزی کے ساتھ پھیلنے کا خدشہ ہے اس لئے اب اگر پیسے بھی جاری کردئیے جائیں گے تو اس کا فائدہ نہیں ہوگا ذرائع نے بتایا کہ لاروا کی تلفی کے مقابلے میں مچھروں کی تلفی بہت زیادہ مشکل ہوگااور صرف سپرے اور لوگوں کی تشخیص کیلئے فنڈز کام میں لائے جاسکیں گے اس وقت مردان میں 8 مریض، باجوڑ اور بنوں میں ایک،ایک مثبت کیس رپورٹ کیا گیاہے دوسری جانب محکمہ صحت کے پاس ماہرین کی بھی کمی کا سامنا ہے جبکہ گھر گھر مہم کیلئے لیڈی ہیلتھ ورکرز کو بھی متحرک نہیں کیاگیا ہے جس کی وجہ سے رواں برس کے دوران شدید آئوٹ بریک کا خدشہ ہے اور یہ سلسلہ مئی سے شروع ہوکر دسمبر کے اختتام تک جاری رہے گا ۔

مزید پڑھیں:  سولرپینل لگانے والوں پر ٹیکس عائد کرنے کی تجویز