پیکا آرڈیننس درخواستیں مسترد

پیکا آرڈیننس سے متعلق دو سیاسی جماعتوں کی درخواستیں مسترد

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیکا آرڈیننس سے متعلق ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی درخواستیں مسترد کردیں،

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی پیکا آرڈیننس سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی ، سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کی۔ چف جسٹس نے ریمارکس دئیے سیاسی جماعتوں کو عدالتوں میں آنے کے بجائے پارلیمنٹ جانا چاہیے۔ ، عدالت نے پہلے ہی پیکا کیس میں نوٹس جاری کردیا ہے، عدالتوں کو پارلیمنٹ کے معاملات میں جانا ہی نہیں چاہیے۔

مزید پڑھیں:  بلوچستان سے 7جنرل ،2خواتین نشستوں پر سینیٹرز بلا مقابلہ منتخب

یہ بھی پڑھیں:قوم کے اربوں روپے بچائے اوراس جرم کی سزا بھگت رہا ہوں، شہباز شریف

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کی اپنی اہمیت ہے، سیاسی پارٹی کوعدالت آنا ہی نہیں چاہیے اور پارلیمنٹ کو مضبوط بنانا چاہیے۔ جس پر وکیل نے کہا ہم عدالت کی معاونت کرنا چاہتےہیں تو چیف جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ آپ کوعدالت کی معاونت کی ضرورت نہیں ہے۔چیف جسٹس نے کہا سیاسی جماعت عدالت کی بجائے پارلیمنٹ جائے، عدالت مسلم لیگ ن کی درخواست کو نہیں سنے گی۔

مزید پڑھیں:  24 اہم افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پپکا ترمیمی آرڈیننس کے خلاف مسلم لیگ ن کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کردی۔

دوسری جانب پیپلز پارٹی نےبھی پیکاقانون کواسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا ، پیپلز پارٹی کی درخواست پرآفس اعتراضات کےساتھ چیف جسٹس نےسماعت کی ، عدالت نے پیپلز پارٹی کی درخواست پرآفس اعتراضات برقرار رکھے۔