ڈومور کی گردان شروع،آئی ایم ایف کاگیس قیمت بڑھانےپرزور

ویب ڈیسک: عالمی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف کی جانب سے ڈو مور کا مطالبہ کیا جانے لگا ہے، اس دوران آئی ایم ایف پاکستان پر گیس قیمت میں مزید اضافہ کرنے پر زور دے رہا ہے۔
رواں سال گیس نرخوں میں 193 فیصد تک اضافے سے آمدن میں 275 ارب روپے زیادہ آئے اور 980 ارب روپے کامایبی سے جمع کرنے کے باوجود بھی آئی ایم ایف کا مطالبہ سمجھ سے بالا تر ہے۔
اس میں سوئی گیس کمپنیوں کو مطلوب مالیات کا تخمینہ 705 ارب روپے ہے لیکن آئی ایم ایف نے حکومت سے یکم جنوری 2024ء سے گیس کے نرخوں میں مزید اضافے کا مطابلہ کر دیا تاکہ گردشی قرضے میں کمی لائی جا سکے جو 2050 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔ متعلقہ ذمہ داران اور حکام گیس قیمت میں مزید 100 ارب روپے حاصل کرنے کےلیے نرخوں میں 10اعشاریہ 15 فیصد تک اضافے کا جائرہ لے رہے ہیں۔
وزارت توانائی کے سینئر حکام کے مطابق اس حوالے سے ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا جا سکا جبکہ نرخوں میں5 فیصد تک اضافے کا امکان ہے جس سے 50 ارب روپے حاصل ہوں گے۔
وزارت توانائی کے سینئر حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس یکم نومبر میں گزشتہ نرخوں میں ریکارڈ 193فیصد اضافے سے حاصل 275 ارب روپے میں سے 210 ارب روپے مقامی شعبے کےلیے موسم سرما میں آر ایل این جی کی منتقلی پر خرچ ہوں گے لیکن حکومت اس پر عمل درآمد میں ناکام رہی جس کے نتیجے میں65 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔

مزید پڑھیں:  جمرود، ایم این اے حاجی اقبال آفریدی کو قومی اسمبلی میں داخل ہونے سے رک دیا گیا