ڈپریشن اور اینٹی ڈپریشن ادویات دل کے عضلات کمزور کر دیتے ہیں

ویب ڈیسک: یونیورسٹی آف ساﺅتھ کیلیفورنیا کے ماہرین نے کسی حد تک دل کے عضلات کمزور پڑنے کی وجوہات ڈھونڈ نکالی ہیں، ماہرین کے مطابق ڈپریشن کا شکار انسان ویسے ہی کئی مسائل میں گھر جاتا ہے ماہرین اس پر کام کر ہی رہے تھے کہ انہیں ایک اور گتھی سلجھانہ پڑ گئی۔
ماہرین کے مطابق ڈپریشن بذات خود ایک بیماری ہے ہی لیکن اس کے علاج میں استعمال ہونے والی ادویات ڈپریشن سے بجات میں مدد کرنے کے ساتھ ساتھ مریض کے دل کے عضلات کو کمزور کر دیتی ہیں جس سے اس کے قلبی مسائل جنم لیتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ڈپریشن میں استعمال ہونے والی ادویات دل کی دھڑکنوں میں بے ترتیبی اور دل کے عضلات کو کمزور کرنے کا باعث بن سکتی ہیں۔
امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کی کانفرنس میں پیش کیے گئے ایک مقالے میں بتایا گیا ہے کہ افسردگی کے باعث دل کے عضلات کی حرکات بے ترتیب ہو جاتی ہیں جس کی وجہ سے دل کی دھڑکن کی رفتار پر اثر پڑتا ہے اور دل معمول کی کارکردگی بہتر طریقے سے انجام نہیں دے پاتا۔ دل کی دھڑکن کی اس بے ترتیبی اور رفتار میں پیدا ہونے والی خرابی کو ایٹرائیل فائبرلیشن کہا جاتا ہے۔
یونیورسٹی آف ساﺅتھ کیلیفورنیا میں ڈپریشن کے مرض اور اینٹی ڈپریسنٹ ادویات سے دل کے عضلات اور دھڑکن کے مابین تعلق کا 13 سال تک مشاہدہ کیاگیا جس سے پتا چلا کہ ڈپریشن کے مرض میں مبتلا افراد اور ڈپریشن کی دواء استعمال کرنے والے مریضوں کے دل کی دھڑکنوں میں بے ترتیبی پیدا ہونے کے خطرات کی شرح بڑھ جاتی ہیں۔

مزید پڑھیں:  سینیٹ انتخابات، پنجاب سے 7 امیدواران بلامقابلہ سینیٹر منتخب