کرپٹ افراد

کرپٹ افرادکیخلاف گھیراتنگ،عدالتوں کوخصوصی اختیارات تفویض

ویب ڈیسک : حکومت نے ٹیکس چوری، کرپشن اور مالی فراڈ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی اور بے نامی ایکٹ 2017ء کے تحت ٹرائل کیلئے عدالتوں کو خصوصی اختیارات تفویض کر دئیے ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق اس حوالے سے وزارت قانون و انصاف نے اختیارات عدالتوں کو دینے کا باضابطہ اعلامیہ جاری کر دیا ہے جس کے تحت سندھ کے لیے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس کو خصوصی اختیارات دئیے گئے ہیں۔ خیبرپختونخوا کے لیے کورٹس آف ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کو خصوصی اختیارات دئیے گئے ہیں۔
اسی طرح بلوچستان کے لیے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کو خصوصی اختیارات اور پنجاب کے لیے کورٹ آف ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز ٹو کو خصوصی اختیارات تفویض کئے گئے ہیں۔ اسلام آباد کے لیے کورٹ آف ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ون کو بھی خصوصی اختیارات تفویض کئے گئے ہیں۔ اعلامیہ کے مطابق اسپیشل کورٹس کا دائرہ کار اسلام آباد سمیت چاروں صوبوں پر محیط ہوگا۔ صوبائی، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے اسپشل کورٹس کیلئے نام تجویز کئے تھے۔
ذرائع کے مطابق کابینہ نے نامزد عدالتوں کو اسپیشل کورٹس کے اختیارات دینے کی منظوری دی تھی۔ اسپیشل کورٹس میں بے نامی ایکٹ 2017ء کے سیکشن 48 کے تحت ٹرائل کیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بے نامی ایکٹ 2017ء کے تحت ہر ٹرائل کو تیزی سے مکمل کیا جائے گا۔ سپیشل کورٹس شکایت درج ہونے کے 6 ماہ کے اندر ٹرائل مکمل کریں گی۔

مزید پڑھیں:  آئی ایم ایف کاپاکستان کی مشروط مددکا اعلان،اصلاحات پر زور