اسمبلیاں تحلیل نہیں ہوںگی

کل اسمبلیاں تحلیل نہیں ہوںگی،پہلے عدم اعتمادکامعاملہ طے ہوگا

ویب ڈیسک : پنجاب اسمبلی میں جاری غیر یقینی کی صورتحال نے خیبر پختونخوا اسمبلی کی تحلیل بھی رکوا دی صوبائی حکومت نے واضح کیا ہے کہ جب تک پنجاب اسمبلی تحلیل نہیں ہوتی خیبر پختونخوا اسمبلی کی تحلیل کا کوئی فائدہ نہیں ہے وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا اور پنجاب اسمبلی ایک ساتھ تحلیل ہونگی تو ملک کا 66فیصد حصہ نمائندگی سے محروم ہوجائیگا اس دبائو کو پیدا کرنے کیلئے دونوں اسمبلیوں کا تحلیل ہونا لازمی ہے تبھی وفاق پر عام انتخابات کیلئے دبائو پیدا ہوگا تاہم اب تک پنجاب کی صورتحال واضح نہیں ہے جس کی وجہ سے صرف خیبر پختونخوا اسمبلی تحلیل نہیں کی جا سکتی
بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ جب تک پنجاب کی اسمبلی کا معاملہ حل نہیں ہوتا خیبر پختونخوا اسمبلی تحلیل نہیں کی جائیگی تاہم اگر عمران خان نے ہدایت کی تو خیبر پختونخوا اسمبلی جمعہ کو تحلیل کردی جائیگی ۔دوسری طرف تحریک انصاف کے رہنماشفقت محمود نے جمعے کو پنجاب اسمبلی ٹوٹنے کے امکانات کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگرتحریک اعتماد نہ آتی تو اسمبلی جمعے کو ٹوٹ جاتی، اب پہلے تحاریک کے معاملے طے ہوں گے، پھر اسمبلی توڑنے کی باری آئے گی۔ تحریک انصاف کے وکیل گوہر خان کا کہنا ہے کہ 23 دسمبر کو پنجاب اسمبلی نہیں ٹوٹے گی۔گوہر خان نے کہا کہ 31 دسمبر تک عدم اعتماد ووٹ ختم ہوجائے گا
اس کے بعد اسمبلی توڑدی جائے گی۔علاوہ ازیں تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے پنجاب کا معاملہ تاخیر کا شکار ہوا تو اسی کے مطابق خیبر پختونخوا اسمبلی تحلیل ہوگی۔ پنجاب میں تکنیکی اور قانونی وجوہات کی بنا پر اسمبلی 23دسمبر کو اسمبلی تحلیل نہیں ہوسکتی۔ہائی کورٹ کا بھی یہ فیصلہ ہے کہ اعتماد کے ووٹ کے لیے کم از کم دس دن کا وقت دینا چاہیے، جمعہ کو عدم اعتماد کی تحریک پر عمل کا آغاز ہو جائے گا۔

مزید پڑھیں:  غزہ میں دو مکانات پر اسرائیلی بمباری، 14 بچوں سمیت 19 فلسطینی شہید