کمپیوٹر آپریٹرز کو مستقل کرنے کا حکم

ایل آر ایچ کے کمپیوٹر آپریٹرز کو مستقل کرنے کا حکم

ویب ڈیسک: سپریم کورٹ آف پاکستان نے لیڈی ریڈنگ ہسپتال ( ایم ٹی آئی) کے کمپیوٹر آپریٹرز کی مستقلی کے خلاف دائر لیڈی ریڈنگ ہسپتال کی اپیل خارج کردی اور پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔ فاضل بنچ نے کمپیوٹر آپریٹر اعجاز احمد سمیت 16 درخواست گزاروں کی مستقلی کے خلاف ایل آر ایچ انتظامیہ کی اپیل کی سماعت کی۔ درخواست گزاروں کے مطابق درخواست گزاروں نے 22 جون 2014 کو اشتہار کے بعد کمپیوٹر آپریٹر ( گریڈ 16) کی آسامیوں کے لئے درخواست دی تھی اور سلیکشن کے بعد ان کی تین سال کے عرصہ کیلئے تقرری کی گئی تاہم اس دوران ایم ٹی آئی ایکٹ 2015 نافذ ہوا جس کے بعد انہیں مستقل کرنے کی بجائے کنٹریکٹ پر رکھا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ جس وقت اشتہار جاری ہوا اس وقت ایم ٹی آئی ایکٹ لاگو نہیں ہوا تھا اور ان کی تقرری بھی خیبرپختونخوا میڈیکل اینڈ ہیلتھ سروسز آرڈیننس 2002 کے تحت ہوئی تاہم اس کے باوجود انہیں مستقل نہیں کیا جارہا۔ درخواست گزاروں نے مستقلی کیلئے پشاور ہائیکورٹ میں رٹ دائر کی تھی جس میں موقف اپنایا گیا کہ کئی سال تک سروسز کی ادائیگی کے بعد ان کا حق بنتا ہے کہ انہیں تقرری کی تاریخ سے مستقل کیا جائے۔ پشاور ہائیکورٹ نے رٹ پٹیشن منظور کرلی تھی۔ سپریم کورٹ نے ہسپتال انتظامیہ کو متعلقہ ملازمین کو تقرری کی تاریخ سے مستقل کرتے ہوئے انہیں بقایاجات دینے کا بھی حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔

مزید پڑھیں:  کرک، خوشحال خان خٹک یونیورسٹی ماسٹرز امتحانات کا شیڈول جاری