ہیلتھ آئی ایم یو کی خودمختار حیثیت ختم کرنے کی منصوبہ بندی

ویب ڈیسک :ہیلتھ سیکٹر ریفارمزیونٹ اور انڈی پنڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ کے ادغام کی تجاویز پر محکمہ صحت مخمصہ میں پڑگیا ہے بعض افسران نے اس ادغام کو محکمہ صحت کے متوازی ایک نیا نظام قرار دیتے ہوئے اس کی مخالفت کی ہے جبکہ صوبہ میں جاری شدیدمالی بحران کے پیش نظر بھی مذکورہ منصوبہ بندی قابل عمل نہیں اوراس کو وقت کا ضیاع کہا جارہا ہے ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ کے ذرائع نے بتایا کہ انڈی پنڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ کو سرکاری ہسپتالوںمیں ادویات، سٹاف اور سہولیات وغیرہ کی مانیٹرنگ کیلئے ایک آزاد حیثیت میں قائم کیا گیا تھا تاہم بعدا زاں اس پراجیکٹ کو مستقل کرکے اس کو ہیلتھ سیکرٹریٹ کے تحت کردیا گیا
جس کی وجہ سے اس کی کارکردگی متاثر ہوئی دوسری طرف ہیلتھ سیکٹر ریفارمز یونٹ بھی غیر ضروری منصوبہ بندی میں ملوث تھا جس کی وجہ سے دونوں اداروں کی تنظیم نو کی ضرورت تھی تاہم ان دونوں اداروں کے ٹیم لیڈرز کو تبدیل کرنے کی بجائے ایچ ایس آر یوکے افسران نے آئی ایم یو کے ادغام کا منصوبہ تجویز کردیا ہے اس منصوبے کے تحت اعلیٰ سکیل میں مزید افسران لئے جائیں گے اور آئی ایم یو کی آزاد حیثیت مکمل طور پر ختم کرنے کا منصوبہ ہے جبکہ اس کیلئے ایک الگ ڈائر یکٹوریٹ بھی قائم ہوگا
جو محکمہ صحت کے متوازی کا ایک ادارہ ہوگا حالانکہ اس سے پہلے قائم کئے گئے نرسنگ اور فارمیسی ڈائریکٹوریٹس بھی کئی سالوں کے بعد مکمل فعال نہیں اس لئے اس تجویز کی سول سیکرٹریٹ کی جانب سے مخالفت کی جارہی ہے ذرائع نے بتایا کہ دونوں ادارے ضم کرنے کی بجائے اس کو الگ خود مختاری دی جائے جس سے نتائج تبدیل ہوسکیں گے۔

مزید پڑھیں:  ایرانی صدر ابراہیم رئیسی لاہور پہنچ گئے، پرتپاک استقبال